انتظار قتل کیس؛ سابق ایس ایس پی مقدس حیدر اورمدیحہ کا بیان ریکارڈ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 25 جنوری 2018
مدیحہ سے کبھی نہیں ملا، مقدس حیدر، تمام زوایے سے واقعے کی جانچ کر رہے ہیں، عامر فاروقی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

مدیحہ سے کبھی نہیں ملا، مقدس حیدر، تمام زوایے سے واقعے کی جانچ کر رہے ہیں، عامر فاروقی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: ڈیفنس میںانتظار قتل کیس میں سابق ایس ایس پی مقدس حیدر اور مدیحہ کیانی کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

سی ٹی ڈی نے انتظار قتل کیس میں تفتیش کے لیے محکمہ اے سی ایل سی کے سابق ایس ایس پی مقدس حیدر اور انتظار کے ساتھ بیٹھی مدیحہ کیانی کو بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیا ، انتظار قتل کیس کی تحقیقات کے لیے انھیں سی ٹی ڈی میں طلب کیا گیا تھا،ٹیم میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی اورتکنیکی ارکان بھی شامل تھے۔

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے دونوں کے بیانات ریکارڈ کیے جس میں مدیحہ کیانی نے ایس ایس پی مقدس حیدر کے ساتھ کبھی رابطے نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ انھیں نہیں جانتی ہے، نہ کسی بھی حوالے سے رابطہ ہوا ہے، یہی موقف ٹٰیم کے سامنے مقدس حیدر نے بھی پیش کیا کہ انکی کبھی کسی مدیحہ نامی خاتون کے ساتھ ملاقات یا دوستی نہیں ہے، موبائل ڈیٹا بھی چیک کرایا جا سکتا ہے تاہم ٹیم نے فرانزک کے لیے  مدیحہ کیانی کا موبائل فون تحویل میں لے لیا۔

ایس ایس پی مقدس حیدر کا پستول لائسنس یافتہ ہے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے بتایا کہ دونوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے، تیکنکی لحاظ سے وقوعے کا جائزہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کال ڈیٹا ریکارڈ کی مدد بھی لی جارہی ہے،اس حوالے سے مدیحہ کیانی کا فون بھی تحویل میں لیا گیا، انتظار کے دوستوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔

مدیحہ کیانی نے اپنے بیان میں مقدس حیدر کے ساتھ کسی بھی قسم کی دوستی سے انکار کیا کہ وہ ایسے کسی شخص کو نہیں جانتی،وقوعے کے بعد مدیحہ خوفزدہ ہو گئی تھی، اس لیے موقع سے غائب ہو گئی تھی، تمام زوایے سے واقعات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور دوبارہ مدیحہ اور مقدس کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

انتظار احمد کے قتل کی فوٹیج منظرعام پرلائی جائے، عامر خان

ڈیفنس میں قتل کیے گئے نوجوان انتظار احمد کے گھر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج عام کی جائے تاکہ تمام تر حقائق سامنے آسکیں جبکہ مقتول کے والد کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی عدالتی تحقیقات کے مطالبے پر قائم ہیں۔

گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے عامر خان کی سربراہی میں انتظار کے والد سے ملاقات کی ، اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن اور شبیر قائم خانی بھی موجود تھے ، انھوں نے انتظار کے قتل پر دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انتظار کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لائی جائے تاکہ لوگ حقائق جان سکیں،ہم انتظار قتل کیس میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

نقیب اللہ کے حوالے سے کیے گئے سوال پر عامر خان کا کہنا تھا کہ ہم تو پہلے ہی کہتے تھے کہ رائو انوار جعلی مقابلے کرتا ہے،ہمارے کئی لوگوں کو مارا ہے ،جب ہم کہتے تھے تو اسے ہیرو بنایا ہوا تھا۔

دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل ،حلیم عادل شیخ اور دیگر رہنما بھی مقتول انتظار کے گھر پہنچے اور والد سے ملاقات کی،انھوں نے کہا کہ آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی، اکلوتا بیٹا  سرعام مار دیا گیا،ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے۔

اس موقع پر انتظار کے والد کا کہنا تھا کہ وہ انصاف چاہتے ہیں،وہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے مطالبے پر قائم ہیں،حکومت واقعے کی تحقیقات کے لیے جلد از جلد عدالتی کمیشن قائم کرے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔