عدلیہ کا دوسرے اداروں کی حدود میں آنا اچھا نہیں، خورشید شاہ

ویب ڈیسک  جمعرات 15 فروری 2018
میں مظلوم، غریب اور بھوکا پاکستان نہیں چاہیے، خورشید شاہ۔ فوٹو : فائل

میں مظلوم، غریب اور بھوکا پاکستان نہیں چاہیے، خورشید شاہ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک میں عدلیہ فیصلے کررہی ہے تاہم یہ اچھا نہیں کہ ادارے اداروں میں آجائیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حالات یہ ہیں کہ امریکا نے پاکستانیوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا، ان کے کہنے پر ہم 35 لاکھ افغان مہاجرین کو یہاں لائے، آج وہ آپ کو ماننے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں عدلیہ آ گئی ہے، عدلیہ فیصلے کررہی ہے کہ سندھ میں یہ ہونا چاہیے اور وہ ہونا چاہیے تاہم یہ اچھا نہیں کہ ادارے اداروں میں آجائیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف اس ایوان میں کل 14 دن آئے جب کہ قائد حزب اختلاف کی حاضری دیکھ لیں، ہفتے کے 3 دن میں اپنے علاقے میں ہوتا ہوں لیکن پارلیمنٹ آتا ہوں، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، ہم نے اپنا وقت بھی پورا کیا، پارلیمنٹ اس وقت سپریم تھی، ہمارے وزیر ایوان میں موجود اور جوابدہ ہوتے تھے۔ جب وزیر اعظم کو یہ نہیں پتہ کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے تو اسے حق نہیں کہ وزیر اعظم بنے، جس ملک میں پرانے سیاستدان اور پارلیمنٹیرین پوچھے کہ اب کیا ہوگا تو 20 کروڑ عوام کا کیا ہوگا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ رہے گی کہ پارلیمنٹ کو اہمیت دو، کوئی بندہ پارلیمنٹ میں آتا ہے تو گیلریاں خالی ہوتی ہیں، پچھلی حکومت میں گیلریاں بھری ہوتی تھیں کیونکہ وزیر اعظم ایوان میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف پاکستان چاہیے، وہ پاکستان جو قائداعظم نے بنایا جب کہ بھٹو سولی پر چڑھ گئے، ہم لیڈر ہیں اور لیڈر کا مطلب ہے کہ قوم کو صحیح راستہ دکھائے، میں پاکستان میں لیڈر قائداعظم کو مانتا ہوں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آج پڑوسی ملک کا چھوٹا سا وزیر بھی پاکستان کو دھمکی دیتا ہے، آج انگلی کے اشارے پر ہم جا رہے ہیں جب کہ پاکستان کے عوام آج بھی اسی جرات اور غیرت کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں مظلوم، غریب اور بھوکا پاکستان نہیں چاہیے، یہ پاکستان امیر ترین بن سکتا ہے، ہر چیز اللہ نے دی ہے صرف عمل کرنے کی طاقت نہیں دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔