ایرانی بجلی کی درآمد پر کروڑوں روپے ڈیوٹی چوری کا الزام

بزنس رپورٹر  اتوار 18 فروری 2018
ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ کسٹمزنے کمپنی پر11 کروڑکاجرمانہ بھی عائد کردیا، ذرائع۔ فوٹو : فائل

ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ کسٹمزنے کمپنی پر11 کروڑکاجرمانہ بھی عائد کردیا، ذرائع۔ فوٹو : فائل

کراچی: پاکستان کسٹمزکوئٹہ کلکٹریٹ کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے قومی برقی اتھارٹی نے ریونیوکی مد میں قومی خزانے کوکروڑوں روپے مالیت کی ڈیوٹی وٹیکسوں کا نقصان پہنچایا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کسٹمزکے ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ نے کسٹمزکوئٹہ کلکٹریٹ سے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی گئی توآڈٹ کے دوران اس امرکی نشاندہی ہوئی کہ لاہور میں قائم قومی ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی جانب سے سال 2015کے دوران ایران سے 26 ارب 11 کروڑ 69 لاکھ 59 ہزارروپے مالیت کی بجلی درآمدکی گئی تھی لیکن کسٹمزکوئٹہ کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی اس ضمن میں عدم دلچسپی کی وجہ سے صفر کسٹمزڈیوٹی اور 16 فیصدسیلزٹیکس کی مد میں 31 کروڑ 46 لاکھ 11 ہزار روپے کے عوض درآمدی بجلی کی کلیئرنس کی گئی جبکہ 2015 میں درآمدکی جانے والی بجلی پر 1 فیصد کسٹمز ڈیوٹی اور17 فیصدسیلزٹیکس کے تحت مجموعی طورپر 48 کروڑ 76لاکھ 99 ہزار مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی و دیگر ٹیکسزعائد ہونے تھے۔

ذرائع نے بتایاکہ کسٹمز کوئٹہ کلکٹریٹ کے افسران نے ڈیوٹی و ٹیکسوں کی کم شرح عائدکرتے ہوئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو 24 کروڑ 77 لاکھ 35 ہزارروپے کا فائدہ جبکہ ریونیوکی مدمیںقومی خزانے کونقصان پہنچایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اورآڈٹ رپورٹ کے مطابق مذکورہ ادارے نے 2015-16 کے دوران ایران سے اربوں روپے مالیت کی بجلی درآمدکی جس کی کلیئرنس کے لیے 27 کروڑ 36 لاکھ 72 ہزارروپے مالیت کی ڈیوٹی وٹیکسوںکی کم ادائیگی کی گئی۔

ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ کسٹمزنے ڈیوٹی وٹیکسوں کی کم ادائیگی پرمذکورہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی پر 11 کروڑ 1 لاکھ 57ہزارروپے مالیت جرمانہ عائد کیا ہے، اس طرح مذکورہ ادارے کو جرمانے کے ساتھ مجموعی طورپر 60کروڑ10لاکھ 22 ہزارروپے کے ڈیوٹی و ٹیکسزکی ادائیگی کرنا ہوگی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔