آشیانہ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کیلئے احد چیمہ کو 32 کنال اراضی دی گئی، نیب

ویب ڈیسک  پير 5 مارچ 2018

لاہور: نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کے نامزد ملزم احد چیمہ کی بہن اور کزن کے نام 32 کنال اراضی بطور رشوت کا انکشاف کیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ کرپشن میں ملوث سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جس کا کام غریب خاندانوں کو گھر بنا کر دینا ہے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے ٹھیکہ دینے کے لئے 32 کنال زمین اپنے خاندان کے افراد کے نام کرائی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: احد چیمہ کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، ترجمان نیب

اراضی کی مالیت 3 کروڑ 9 لاکھ کے قریب ہے لیکن کروڑوں روپے کی اراضی خریدنے کے لئے 25 لاکھ روپے کی رقم احد چیمہ کے اپنے اکاؤنٹ اور  بقایا رقم کی ادائیگی پیرا گون اکاؤنٹ سے کی گئی اور یہ ساری زمین احد چیمہ کو اس لیے دی گئی کہ ٹھیکہ لیا جا سکے۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ احد چیمہ نے 19 کنال 7 مرلہ اور زمین لی ہے، اب تفتیش کی جارہی ہے کہ کہیں آشیانہ کی فائلیں بھی پیرا گون نے فروخت نہ کی ہوں۔

19 کنال احد چیمہ کی بہن اور کزن کے نام پر ہونے کا انکشاف

وارث علی نے بتایا کہ 32 کنال اراضی میں سے 19 کنال احد چیمہ کی بہن اور کزن کے نام پر ہونے کا انکشاف ہوا جس پر دونوں کو نوٹسز بھی جاری کئے گئے تاہم دونوں ملزمان پیش نہیں ہوئے۔ نیب نے عدالت سے احد خان چیمہ اور شاہد شفیق کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ شاہد شفیق نے پپرا رولز کی خلاف ورزی کی، آشیانہ اقبال سوسائٹی کا پروجیکٹ حاصل کرنے کے لیے 3 کمپنیوں کا جوائنٹ وینچر کیا گیا،  بسم اللہ انجیرنگ، سپارکو اور انہوئی کمپنی کو ملایا گیا اور  ایل ڈی اے کے لوگوں کی ملی بھگت سے ٹھیکہ دیا گیا۔

 پی ایل ڈی سی میں ہر شخص کو ٹھیکہ دینے کے لیے مجبور کیا گیا

عدالت نے استفسار کیا کہ  ٹھیکہ دیتے ہوئے بے ضابطگیاں نہیں دیکھی گئیں؟  نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ٹھیکہ ڈی جی ایل ڈی اے نے پاس کیا اور پی ایل ڈی سی میں ہر شخص کو ٹھیکہ دینے کے لیے مجبور کیا گیا، اس دوران 17 چیف ایگزیکٹوز کو تبدیل کیا گیا۔

احد چیمہ اور شاہد شفیق کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ

عدالت نے استفسار کیا کہ آشیانہ اقبال سوسائٹی میں کتنے فیصد کام  ہوا ہے؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ ابھی تک ساری کی ساری زمین خالی پڑی ہوئی ہے، کام نہ کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، کمپنیاں زمین فروخت کرنا چاہتی تھیں،  معاہدے کے مطابق 20 فیصد کام کرنا تھا، لیکن کمپنیوں کی جانب سے 60 فیصد زمین مانگی گئی تھی جو بدینتی پر مبنی تھا، یہ وائٹ کالر کرائم ہے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد احد چیمہ اور شاہد شفیق کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دیتے ہوئے دونوں ملزمان کو 20 مارچ کو نیب عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔