نواز شریف اور جاوید ہاشمی عمران اور شہباز آمنے سامنے پیر مظہر جہانگیر بدر سمیت کئی بڑے سیاستدان ٹکٹ سے

پارٹیوں کی نئے چہروں کیساتھ صف بندی، پرویز الٰہی اور احمد مختار میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کی توقع، حامد کاظمی


News Agencies April 03, 2013
کلفٹن ڈیفنس کا حلقہ اہمیت اختیار کرگیا، مشرف، فوزیہ صدیقی، نعمت اللہ اور فیصل سبزواری مدمقابل، حیدر رضوی، رضا ہارون الیکشن نہیں لڑیں گے فوٹو: فائل

عام انتخابات کا میدان سج گیا ہے اور ایک جانب جہاں مختلف حلقوں میں نامورسیاست دان ایک دوسرے کے حریف بن گئے ہیں۔

تو دوسری طرف کئی سرکردہ لیڈر اور سابقہ اسمبلیوں میں سرگرم کردار نبھانے والے رہنما پارٹی ٹکٹ نہیں لے سکے ہیں۔ این اے 120لاہور میں نوازشریف کا مقابلہ سابق لیگی رہنما اور تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی سے ہوگا۔این اے126پر جاویدہاشمی کا مقابلہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ سے ہوگا ۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی3 حلقوں سے حصہ لے رہے ہیں ۔ این اے 71میں عمران خان اور شہباز شریف کاٹکراؤہوگا۔ دوسری جانب این اے 1میں عمران خان اور اے این پی کے رہنما و سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلوریا غضنفر بلور مدمقابل ہونگے۔

مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر اور سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی نے این اے 52سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کا مقابلہ ن لیگ کے جاوید اخلاص سے ہوگا ۔چوہدری پرویز الٰہی این اے 105گجرات سے پیپلز پارٹی کے ممکنہ امیدوار چوہدری احمد مختار کے مد مقابل ہوں گے، این اے 250 کراچی کی سیٹ پرسابق صدر پرویز مشرف کے مقابلے میں عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی آگئی ہیں۔ اسی نشست سے متحدہکے فیصل سبزواری، جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان اور تحریک انصاف کے عارف علوی بھی مدمقابل ہیں۔

12

فاروق ستار کے مدمقابل این اے 249سے جماعت اسلامی کے امیدوار ایم حنیف ہوں گے، این اے 55 سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدکے مقابلے پرسردار نسیم ہیں ۔ ایم کیو ایم نے حیدر عباس رضوی، رضا ہارون، عبدالمعید صدیقی اور فرحت محمد خان کوٹکٹ جاری نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی کے جہانگیر بدر 2008کے انتخابات میں این اے 120 لاہورکی نشست پر نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کے قریبی رشتے دار اور مسلم لیگ ن کے امیدوار بلال یاسین کے ہاتھوں شکست کھا گئے تھے۔ جہانگیر بدر کے صاحبزادے بھی پنجاب اسمبلی کا الیکشن جیتنے میں ناکام رہے تھے۔

پیپلزپارٹی کے سابق رہنمااور بینظیر کے دور میں وزیر خارجہ کی ذمے داریاں انجام دینے والے سردار آصف احمد علی نے تقریباً ڈیڑھ سال پہلے پی پی کوخیرباد کہہ دیا تھا۔ تحریک انصاف میں شامل ہونے کے بعد جب الیکشن کے موقع پر پارٹی قیادت نے انھیں قصور سے ٹکٹ نہیں دیا تو انھوں نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا ہے، سردار آصف اب آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے حیدر عباس رضوی، رضا ہارون، عبدالمعید صدیقی اور فرحت محمد خان ہیں دہری شہریت رکھنے کے باعث آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے قاصر ہیں۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کو اس بات ٹکٹ نہیں ملا، ان کی جگہ دادو سے ان کے بیٹے الیکشن لڑیں گے۔ پی پی کے ایک اور مرکزی رہنما پیر آفتاب شاہ جیلانی نے میر پور خاص کی قومی اسمبلی کی نشست سے1993ء سے1997ء ،2002ء اور 2008ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ وہ مختلف وزارتوں پر فائز رہے لیکن اس مرتبہ پیپلز پارٹی نے انھیں بھی ٹکٹ نہیں دیا۔

مقبول خبریں