بھارت میں سینئر پاکستانی سفارت کار کو ہراساں کیا گیا

آصف محمود  منگل 13 مارچ 2018
بھارتی وزارت خارجہ پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے میں ملوث اپنی خفیہ ایجنسیوں کو لگام دینے میں ناکام فوٹو:فائل

بھارتی وزارت خارجہ پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے میں ملوث اپنی خفیہ ایجنسیوں کو لگام دینے میں ناکام فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارت میں پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے بچوں کو ہراساں کرنے کے مزید دو سنگین واقعات پیش آئے ہیں جب کہ پاکستانی ہائی کمیشن نے معاملہ بھارتی وزارت خارجہ کے سامنے اٹھاتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کا سلسلہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے میں ملوث اپنی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کو لگام دینے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراساں کیا جانے لگا

سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں تعینات سینئر سفارتکار کی گاڑی کو ایک کار نے روکا اور سفارتکار کی گاڑی کو آگے نہیں جانے دیا گیا۔ پھر راستہ روکنے والی گاڑی میں سے ایک شخص نے اتر کر سفارتکار کی تصاویر کھینچیں۔

دوسرے واقعے میں پاکستانی سفارت کار کی گاڑی کو روک کر ان کے بچوں کو ہراساں کیا گیا۔ مصروف شاہراہ پر پاکستانی اہلکار کی گاڑی کے آگے دوسری گاڑی لاکر روک لیا گیا اور آگے جانا دشوار کردیا گیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نے معاملہ ایک بار پھر بھارتی وزارت خارجہ کے سامنے اٹھادیا ہے۔

سفارتی عملے کو منصوبے کے تحت ہراساں کیا جارہا ہے، دفتر خارجہ

دوسری جانب دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کیا اور نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن حکام کو ہراساں کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرکاری ایجنسی پاکستانی سفارتی حکام کو ہراساں کررہی ہے، پاکستانی سفارتی حکام کے ساتھ ناروا سلوک بھارت کی ناکامی ہے، سفارتی عملے کو منصوبے کے تحت مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسکول جاتے بچوں کی ویڈیو بنائی گئی اور انہیں ہراساں کیا گیا۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے ڈرائیور کو حبس بے جا میں رکھا گیا اور ان سے فون بھی لیے گئے تاکہ رابطہ نہ کرسکے جب کہ ایکشن لینے کی بجائے رات کو سفارتی عملے کے رہائشی علاقے کی گیس بند کردی گئی۔

ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ معاملہ بھارتی سیکریٹری خارجہ کے علم میں لایا گیا ہے جب کہ ویانا کنونشن کے تحت سفارت کاروں کا تحفظ بھارت کی ذمہ داری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔