- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
وزارت داخلہ پرویزمشرف کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کرے، عدالت کا حکم
اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کا 8 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پرویز مشرف کو گرفتار کرکے وطن واپس لائے اوراس حوالے سے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے۔
پرویز مشرف کی واپسی کیلیے حکومتی اقدامات مایوس کن ہیں، عدالت
خصوصی عدالت کی سماعت کا تحریری حکم نامہ 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی واپسی کے لیے حکومت کے اب تک کے اقدامات مایوس کن ہیں، پرویز مشرف 7 روز میں وطن واپسی پر سیکورٹی کے حوالے سے وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دیں، اگر پرویز مشرف کی طرف سے تحریری درخواست نہ دی جائے تو حکومت انہیں گرفتار کرکے واپس لائے، عدالت نے اپنے حکم نامے میں ہدایت کی کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک تمام جائیداد ضبط کی جائے، وزارت داخلہ پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ بھی معطل کرسکتی ہے۔
پرویز مشرف عدالتی مفرور اور اس وقت دبئی میں رہائش پذیر ہیں
خصوصی عدالت کے تحریری حکم نامے کے مطابق پرویز مشرف عدالتی مفرور اور اس وقت دبئی میں رہائش پذیر ہیں، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ موجود ہے، معاہدے کے تحت پرویز مشرف کی گرفتاری اور دبئی کی جائیداد ضبطی ہوسکتی ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔
پرویز مشرف نے عدالت میں پیشی کیلیے سیکیورٹی مانگ لی
دوسری جانب سابق صدر پرویز مشرف نے وطن واپس آنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور عدالت میں پیشی کے لیے انہوں نے حکومت سے سیکیورٹی مانگ لی ہے، اس حوالے سے سابق صدر کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ نے وزارت داخلہ اور دفاع میں سیکیورٹی کے لیے درخواست بھی دے دی، جس میں کہا گیا کہ پرویز مشرف وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اس لیے سابق صدر کو واپس آنے اور دبئی واپس جانے کیلئے سکیورٹی فراہم کی جائے۔
سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں پرویز مشرف کو خطرات ہیں
درخواست میں کہا گیا کہ ملک میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں پرویز مشرف کو خطرات ہیں،2014 میں اسلام آباد کچہری اور 2016 میں کوئٹہ کچہری میں دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں، انہیں سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر میرے موکل کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ 8 مارچ کو دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا تھا کہ ان کے موکل عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تاہم انہیں سیکیورٹی خطرات لاحق ہیں، اگر وطن آنے اور دبئی واپس جانے کے لیے سیکیورٹی فراہم کیا جائے تو سابق صدر عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔