- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
بغیر انسولین اور دواؤں کے شوگر پر کنٹرول ممکن ہے، تحقیق
لندن: ذیابیطس قسم دوم (ٹائپ ٹو) کے مریض انسولین اور دواؤں کے بغیر بھی شوگر لیول کنٹرول کرسکتے ہیں۔
ماہر امراض ذیابیطس ڈاکٹر جان ہاؤرتھ نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ ذیابیطس قسم دوم کے مرض کی بنیادی وجہ وزن کی زیادتی ہے جس پر قابو پاکر ذیابیطس کو بھی شکست دی جاسکتی ہے۔ شواہد بتاتے ہیں کہ موٹے افراد میں شوگر لیول کنٹرول کرنے کےلیے دواؤں سے زیادہ وزن کم کرنے پر توجہ دی جائے تو زیادہ بہتر طور پر شوگر کو قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔
شمال مغربی برطانیہ کے علاقے کیمبریا کے معروف فزیشن ڈاکٹر جان ہاؤرتھ نے اپنے 1 ہزار مریضوں پر کی گئی ریسرچ سے ثابت کیا ہے کہ موٹاپے کے باعث ذیابیطس میں مبتلا ہونے والوں میں سے بیشتر مریض صرف 15 کلو وزن کم کرکے اپنا شوگر لیول نارمل کرنے میں کامیاب ہوگئے جب کہ اس دوران انہیں دوائیں یا انسولین بھی نہیں دی گئیں۔
ڈاکٹر ہاؤرتھ کے مطابق والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کی غذائی عادات پر توجہ دیں اور کسی طور بچوں کا وزن بڑھنے نہ دیں۔ اس طرح یہ بچے مستقبل میں ذیابیطس کا مرض کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں گے۔ جن افراد کا بی ایم آئی 30 ہوتا ہے ان کے ذیباطیس میں مبتلا ہونے کے امکانات دوگنے ہوجاتے ہیں جب کہ 40 بی ایم آئی ہونے پر ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے دس گنا امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ ذیابیطس کو مکمل طور پر ختم کرنا ناممکن ہے تاہم ایسے مریض جو موٹاپے کے باعث حال ہی میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہوئے ہیں، ایسے افراد میں موٹاپے کا علاج کرکے ذیابیطس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے جب کہ وہ افراد جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں ان کا وزن کم کراکے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ان کے زیر علاج مریضوں میں سے جن افراد نے 15 کلوگرام وزن کم کیا، ان کا شوگر لیول نارمل ہو گیا۔
ڈاکٹر ہاؤرتھ کے مطابق ایسا اس لیے ہوتا ہے کیوں کہ جگر اور لبلبے پر موجود چربی، انسولین کے اخراج پر اثرانداز ہوتی ہے لہذا وزن کم کرنے والے مریضوں میں لبلبے اور جگر کی چربی ختم ہوجانے کے باعث انسولین کا اخراج نارمل ہوجاتا ہے جس کے باعث شوگر بھی نارمل ہوجاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔