امریکا نے شام پر حملہ کیا تو جنگ چھڑ سکتی ہے روس

ہم کسی بھی قسم کی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں، روس


ویب ڈیسک April 13, 2018
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ فوٹو : رائٹرز

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ حکومت نے کیمیائی گیس کے استعمال کا بہانہ بنا کر شام پر حملہ کیا تو روس اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑ سکتی ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نیبنزیا نے سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ہماری پہلی ترجیح جنگ کے خطرے کو ٹالنا ہے تاہم اگر کیمیائی گیس کے استعمال کا بھونڈا الزام لگا کر شام پر پیش قدمی کی گئی تو روس سخت مزاحمت کرے گا جس کا ذمہ دار امریکا ہی ہو گا۔

وسیلی نیبنزیا نے مزید کہا کہ روس سمجھتا ہے کہ امریکا فضائی حملے کا فیصلہ کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہو سکتی ہے۔ موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے اور بد قسمتی سے ہم کسی بھی امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ روس کسی بھی قسم کی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : روس تیار ہوجائے! ٹرمپ کی دھمکی

دوسری جانب وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ شام میں کیمیائی گیس کے استعمال پر ردعمل دینے کے لیے امریکا اپنے اتحادیوں سے مشاورت کر رہا ہے اور جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائے گا تاہم ابھی کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا۔ قبل ازیں امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں روس کو میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔

واضح رہے دوما میں شام اور روس کی جانب سے کیمیائی گیس کے مبینہ استعمال پر امریکا سمیت برطانیہ اور فرانس نے سخت الفاظ میں مذمت کی تھی۔ کیمیائی گیس کے استعمال پر امریکا کی جانب سے شام کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اقوام متحدہ سے درخواست بھی کی گئی تھی۔ اس حوالے سے امریکی قرارداد کو روس نے ویٹو کر دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں