- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
ریم اور روم کی ضرورت ختم کرنے والی نئی میموری تیار
شنگھائی: ہم جانتے ہیں کہ کمپیوٹر سے لے کر اسمارٹ فون تک میں اب بھی دو اقسام کی میموریز استعمال ہوتی ہیں جن میں سے ایک ریڈ اونلی میموری (روم) ہے اور دوسری رینڈم ایکسیس میموری (ریم) ہے لیکن ایک نئی طرح کی میموری سے اب یہ ضرورت ختم ہوجائے گی۔
روم کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون کو بوٹ کرتی ہے جبکہ ریم کی بدولت پروگرام اور ایپس چلائی جاتی ہیں تاہم اب ماہرین نے ایک تیسری قسم کی میموری میں کامیابی حاصل کی ہے جو اپنے بل پر سارے کام کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر امور بھی انجام دیتی ہے۔
شنگھائی میں واقع فیوڈان یونیورسٹی کے ماہرین نے اس قسم کی میموری پر ایک تحقیقی مضمون شائع کرایا ہے جسے ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر نینوٹیکنالوجی میں شامل کیا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ نئی قسم کی میموری نہ ریم میں شمار ہوتی ہے اور نہ ہی روم کہلائے گی۔
ہم جانتے ہیں کہ فوری طور پر ضروری ڈیٹا رینڈم ایکسیس میموری میں موجود ہوتا ہے جو آلہ بند ہوتے ہی غائب ہوجاتا ہے لیکن کمپیوٹر بند ہوتے ہی غیرمحفوظ کردہ ورڈ ڈاکیومنٹ بھی غائب ہوجاتی ہے جبکہ روم کا حصہ بن جانے والا ڈیٹا مستقل وہیں موجود رہتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کمپیوٹر پر جس ڈیٹا پر آپ کام کررہے ہوں وہ فوری طور پر روم کا حصہ نہیں بن پاتا۔
چینی ماہرین نے جس طرح کی میموری پر کام کیا ہے وہ ان دونوں جہتوں کےلیے مفید ہے اور ساتھ ہی وہ آپ کو اس قابل بھی بناتی ہے کہ آپ میموری میں کب تک ڈیٹا کو رکھنا چاہیں گے؟
پروجیکٹ پر کام کرنے والے سائنسداں زینگ وائی نے بتایا: ’اس کام کے بعد بہت جلد لوگوں کے ہاتھ میں ایسی چھوٹی ڈسک بھی دیکھ سکیں گے جس میں ڈیٹا تین دن یا چند گھنٹوں کےلیے محفوظ ہوگا۔ اس سے حفاظتی اور سیکیورٹی معیارات کو بہت بہتر بنانا ممکن ہوگا۔‘
اس ایجاد کے بعد ایسی فلیش ڈرائیوز عام ہوجائیں گی جن کا ڈیٹا مقررہ وقت کے بعد ازخود ڈیلیٹ ہوجائے گا۔ اس کے بعد ریم اور روم کے مقابلے میں ایک نئی میموری بازار میں دستیاب ہوسکے گی۔ تاہم سائنس دانوں نے اب تک یہ نہیں بتایا کہ ریم اور روم کی ضرورت ختم کرنے والی یہ چپ کب تک فروخت کےلیے مارکیٹ میں دستیاب ہوسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔