ریم اور روم کی ضرورت ختم کرنے والی نئی میموری تیار

ویب ڈیسک  منگل 17 اپريل 2018
چینی ماہرین نے ریم اور روم کے علاوہ تیسری قسم کی میموری تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

چینی ماہرین نے ریم اور روم کے علاوہ تیسری قسم کی میموری تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

شنگھائی: ہم جانتے ہیں کہ کمپیوٹر سے لے کر اسمارٹ فون تک میں اب بھی دو اقسام کی میموریز استعمال ہوتی ہیں جن میں سے ایک ریڈ اونلی میموری (روم) ہے اور دوسری رینڈم ایکسیس میموری (ریم) ہے لیکن ایک نئی طرح کی میموری سے اب یہ ضرورت ختم ہوجائے گی۔

روم کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون کو بوٹ کرتی ہے جبکہ ریم کی بدولت پروگرام اور ایپس چلائی جاتی ہیں تاہم اب ماہرین نے ایک تیسری قسم کی میموری میں کامیابی حاصل کی ہے جو اپنے بل پر سارے کام کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر امور بھی انجام دیتی ہے۔

شنگھائی میں واقع فیوڈان یونیورسٹی کے ماہرین نے اس قسم کی میموری پر ایک تحقیقی مضمون شائع کرایا ہے جسے ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر نینوٹیکنالوجی میں شامل کیا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ نئی قسم کی میموری نہ ریم میں شمار ہوتی ہے اور نہ ہی روم کہلائے گی۔

ہم جانتے ہیں کہ فوری طور پر ضروری ڈیٹا رینڈم ایکسیس میموری میں موجود ہوتا ہے جو آلہ بند ہوتے ہی غائب ہوجاتا ہے لیکن کمپیوٹر بند ہوتے ہی غیرمحفوظ کردہ ورڈ ڈاکیومنٹ بھی غائب ہوجاتی ہے جبکہ روم کا حصہ بن جانے والا ڈیٹا مستقل وہیں موجود رہتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کمپیوٹر پر جس ڈیٹا پر آپ کام کررہے ہوں وہ فوری طور پر روم کا حصہ نہیں بن پاتا۔

چینی ماہرین نے جس طرح کی میموری پر کام کیا ہے وہ ان دونوں جہتوں کےلیے مفید ہے اور ساتھ ہی وہ آپ کو اس قابل بھی بناتی ہے کہ آپ میموری میں کب تک ڈیٹا کو رکھنا چاہیں گے؟

پروجیکٹ پر کام کرنے والے سائنسداں زینگ وائی نے بتایا: ’اس کام کے بعد بہت جلد لوگوں کے ہاتھ میں ایسی چھوٹی ڈسک بھی دیکھ سکیں گے جس میں ڈیٹا تین دن یا چند گھنٹوں کےلیے محفوظ ہوگا۔ اس سے حفاظتی اور سیکیورٹی معیارات کو بہت بہتر بنانا ممکن ہوگا۔‘

اس ایجاد کے بعد ایسی فلیش ڈرائیوز عام ہوجائیں گی جن کا ڈیٹا مقررہ وقت کے بعد ازخود ڈیلیٹ ہوجائے گا۔ اس کے بعد ریم اور روم کے مقابلے میں ایک نئی میموری بازار میں دستیاب ہوسکے گی۔ تاہم سائنس دانوں نے اب تک یہ نہیں بتایا کہ ریم اور روم کی ضرورت ختم کرنے والی یہ چپ کب تک فروخت کےلیے مارکیٹ میں دستیاب ہوسکے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔