قومی ٹیبل ٹینس ٹیم کو سوئیڈن جانے سے روک دیا گیا

ٹیم پاکستان کی نمائندہ نہ وزارت داخلہ کا لیٹر ہے (حکام) فیڈریشن میں دھڑے بندی کی وجہ سے کھلاڑیوں کو روکا گیا، ذرائع


Sports Reporter April 27, 2018
پی او اے کی پلیئرزکو دورے سے روکنے کی مذمت، حکومت کو خط لکھ کر احتجاج کیا جائے گا، سیکریٹری خالد محمود ۔ فوٹو: فائل

قومی ٹیبل ٹینس ٹیم کو ایف آئی اے نے انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت کیلیے سوئیڈن جانے سے روک دیا گیا.

ورلڈ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ 29 اپریل سے6 مئی تک سوئیڈن میں شیڈول ہے، جمعرات کی صبح 6 رکنی قومی ٹیبل ٹینس ٹیم غیرملکی پرواز کے ذریعے سوئیڈن جانے کیلیے لاہور ایئرپورٹ پر پہنچی تو ایف آئی اے حکام نے وزارت داخلہ کا لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے کلیئرنس دینے سے انکار کردیا,

حکام نے موقف اپنایا کہ یہ ٹیم پاکستان کی نمائندہ ہے اور ان کے پاس وزارت داخلہ کا لیٹر بھی موجود نہیں، اس لیے ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت کیلیے اڑان نہیں بھرسکتے۔ کھلاڑیوں میں 3 خواتین عائشہ اقبال، فاطمہ خان، محمودہ اور 2 مرد عاصم قریشی، رمیز حسین شامل ہیں جبکہ عرفان اللہ خان بطور کوچ ہمراہ تھے۔

ٹیبل ٹینس کے کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ تمام کھلاڑیوں اور منیجر کے پاس سوئیڈن کا ویزہ موجود ہے، ویزے کی تاریخ بھی ابھی ختم نہیں ہوئی، قومی ٹیبل ٹینس ٹیم کے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ نہیں معلوم ہمیں کس جرم کی سزا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیبل ٹینس فیڈریشن میں دھڑے بندی کی وجہ سے کھلاڑیوں کو روکا گیا ہے۔

ادھر پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے امیگریشن حکام کی جانب سے ٹیبل ٹینس ٹیم کو روکے جانے کے عمل کو خلاف قانون قرار دے دیا۔

سیکریٹری پی او اے خالد محمود کا کہنا ہے پی او اے حکومت پاکستان کو ایک خط بھجوانے جا رہی ہے جس میں نہ صرف حکومتی ادارے کی جانب سے کھلاڑیوں کو انٹر نیشنل ایونٹ پر جانے سے روکنے پر احتجاج کیا جائے گا بلکہ اس اقدام سے ملک کے حصے میں آنے والی بدنامی اور اس پر آئی او سی کی جانب سے پاکستان کے خلاف کھیلوں کے میدان میں ممکنہ پابندیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

سیکریٹری پی او اے کا کہنا تھا کہ ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے جانے والے کھلاڑیوں اور آفیشلزمیں سے اگر کوئی کھلاڑی یا آفیشل آئی او سی کو تحریری شکایت بھجوا دے اور موقف اختیار کرتا ہے کہ اسے کھیلنے کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا تو اس صورت میں صرف ٹیبل ٹینس ہی نہیں پاکستان میں دیگر اسپورٹس پر بھی منفی اثرات پڑیں گے۔

سیکریٹری پی او اے خالد محمود نے کہاکہ اسپورٹس کے حوالے سے لوزان ایگریمنٹ کے تحت ہر وہ اسپورٹس باڈی جو ایشین اور انٹرنیشل باڈی سے الحاق شدہ ہے وہی حقیقی اور قانونی اسپورٹس باڈی ہے۔ اسی فارمولے کے تحت ٹیبل ٹینس کی جس باڈی کو پی او اے اور انٹر نیشنل باڈیز مانتے ہیں، سوئیڈن میں ہونے والی ورلڈ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں کھیلنے کے لیے جانے والے کھلاڑیوں کا تعلق اسی قانونی باڈی سے تھا جنھیں ویزہ اوراس ایونٹ کیلیے ایکریڈٹڈ ہونے کے باوجود جہاز میں بیٹھنے سے روکا گیا۔

علاوہ ازیں پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن کے صدر محمد سبطین نے صدر انٹرنیشنل ٹیبل ٹینس فیڈریشن تھامس ویکرٹ کو خط لکھا جس میں بتایا گیا کہ حکام نے ٹیم کو ایئرپورٹ سے آف لوڈ کردیا ہے، ٹیم کی شرکت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلیے حکام سے رابطے میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں