سگریٹ سیمنٹ کاسمیٹکس اشیا مہنگی اسٹیشنری کھاد پولٹری مصنوعات سستی

تنخواہ دارملازمین کیلیے ٹیکس چھوٹ کی حد 12 لاکھ ہوگی،قرآن کی طباعت کیلیے کاغذ، آلوکی درآمد پرٹیکس چھوٹ دینے کافیصلہ


Irshad Ansari April 27, 2018
فارما انڈسٹری پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2018-19 کے وفاقی بجٹ میں سگریٹ، سیمنٹ اور کاسمیٹک سمیت دیگر اشیا مہنگی جبکہ کتابیں کاپیاں و سٹیشنری کا دیگر سامان، کھاد اور پولٹری مصنوعات سستی کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے اعلیٰ افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ایل این جی کی درآمد اور سپلائی پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ایل این جی پر عائد ویلیو ایڈیشن ٹیکس بھی ختم کیا جارہا ہے۔

ڈیری و لائیو سٹاک کو ٹیکس سے چھوٹ دی جارہی ہے جبکہ ڈیری مصنوعات کی درآمد پر عائد ڈیوٹی کی شرح بھی کم کی جارہی ہے۔ آلو کی درآمد پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح بھی صفر کی جارہی ہے۔ کتابوں، کاپیوں، پنسلوں سمیت دیگر سٹیشنری اشیاء پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح بھی صفر کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فرٹیلائزر پر عائد جنرل سیلز ٹیکس کی شرح بھی کم کی جارہی ہے۔

قرآن پاک کی طباعت کیلئے استعمال ہونیوالے پیپر کی درآمد پر عائد جنرل سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی جارہی ہے۔ ہوٹل و موٹل انڈسٹری کو سہولت دینے کیلئے درآمدی سامان پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح بھی کم کی جارہی ہے۔ کمپیوٹر پارٹس و آلات پر بھی سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی کی شرح میں کمی لائی جارہی ہے۔

مقامی سطح پر تیار ہونے والے سگریٹ پر عائد کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیمنٹ پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں بھی اضافہ کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے باعث سگریٹ اور سیمنٹ مہنگا ہونیکا امکان ہے۔ فارما انڈسٹری پر سیلز ٹیکس عائد کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تنخواہ دار ملازمین کیلئے انکم ٹیکس سے چھوٹ کیلئے آمدنی کی حد چار لاکھ روپے سے بڑھا کر بارہ لاکھ روپے کی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں