اپنی شاخیں خود کاٹ کر ریگستان میں آگے بڑھنے والا کیکٹس

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 مئ 2018
رینگنے والا شیطانی کیکٹس اب تیزی سے ناپید ہوتا جارہا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

رینگنے والا شیطانی کیکٹس اب تیزی سے ناپید ہوتا جارہا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

میکسکو: شمال مغربی میکسکو کے ریگستانوں میں عام پائے جانے والے ایک کیکٹس کو ’کریپنگ ڈیول‘ یعنی رینگنے والا شیطان کہا جاتا ہے کیونکہ یہ لق و دق صحرا میں آگے بڑھنے والا واحد کیکٹس پودا ہے۔ ایک جانب تو یہ خود کو کلون کرلیتا ہے تو دوسری جانب اس کی شاخیں خود کو پودے سے الگ کرکے آگے بڑھتی رہتی ہیں۔

رینگنے والے شیطان کیکٹس کا سائنسی نام ’اسٹینوسیریئس ایروکا‘ ہے۔ یہ غیرمعمولی کیکٹس میکسیکو کی ریاست باہا (Baja)، کیلیفورنیا میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ دنیا کے سارے کیکٹس زمین سے عمودی انداز میں اگتے ہیں جبکہ یہ اس طرح اگتا ہے کہ لیٹا ہوا دکھائی دیتا ہے اور اس کا کچھ حصہ اوپر اٹھا ہوا ہوتا ہے۔ اس طرح ایک جانب تو یہ خود کو زندہ رکھتا ہے اور دوسری جانب یہ ریگستان میں آگے بڑھتا رہتا ہے۔

کیلیفورنیا میں یہ کیکٹس ایک سال میں دو فٹ تک بڑھتا ہے اور کبھی کبھی ان کی تعداد اتنی بڑھ جاتی ہے کہ ہر جگہ یہ کیکٹس دکھائی دیتے ہیں۔ ان کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ مرکزی درخت سے الگ ہوکر ٹوٹتے رہتے ہیں اور ان کی آبادی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

لیکن ان سب باتوں کے باوجود رینگنے والا کیکٹس بہت تیزی سے کم ہوتا جارہا ہے اور اس کی بقا کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی لیے اس کی بقا پر خطیر رقم بھی خرچ کی جارہی ہے اور ایک پودا تنے سمیت 4 سے 5 لاکھ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔