ٹیکس اہداف کا حصول ایف بی آر نے ہفتہ کی چھٹی بند کردی

30جون تک تمام ماتحت دفاترہفتہ کوبھی کھلیں گے،خصوصی ریونیواہداف بھی دے دیے گئے


Irshad Ansari May 19, 2018
بجٹ منظورہوتے ہی نئے ٹیکس ریٹ نافذ،اضافی10ارب وصول،ہدف میں آسانی ہوگی، ذرائع۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولیوں کے 3900ارب روپے کے نظرثانی شدہ سالانہ ہدف کا حصول یقینی بنانے کے لیے 30جون تک تمام ماتحت اداروں کی ہفتہ کی سرکاری چھٹی منسوخ کردی ہے اور تمام ایل ٹی یوز و آرٹی اوز کو اضافی ٹیکس ریکوری کے خصوصی اہداف بھی سونپ دیے گئے ہیں۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سال 2018-19 کا بجٹ پارلیمنٹ سے منظور ہوچکا ہے اور صدر کے دستخط کے بعد جلد نافذ ہوجائے گا، فنانس بل2018 کے ذریعے ایف بی آر کو ٹیکس و ڈیوٹیوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی کے بجائے فنانس ایکٹ کے نافذ ہوتے ہی کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں اور اس اقدام سے ایف بی آرکو 10 ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے تمام فیلڈ فارمشنز سے کہا گیا ہے کہ بجٹ میں اعلان کردہ اقدامات کے مطابق ڈیوٹی و ٹیکسوں کی کیلکولیشن کرکے ریکوری یقینی بنائی جائے، رواں مالی سال کا آخری ڈیڑھ ماہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس میں نہ صرف ٹیکس دہندگان سے معمول کی ٹیکس ریکوری کو یقینی بنایا جائے بلکہ ٹیکس و ڈیوٹیوں کے واجبات کی بھی ریکوری کی جائے اور تمام ماتحت ادارے اپنے اہداف پورے کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ہدایات کی روشنی میں فیلڈ فارمشنز نے بھی اپنے انفورسمنمٹ پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں اورٹیکس دہندگان سے ٹیکس واجبات کی وصولیوں کے لیے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس واجبات کی ریکوری شروع کردی ہے۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 30 جون 2018 تک تمام ماتحت اداروں کی ہفتہ کی سرکاری چھٹی منسوخ کرکے دفاتر معمول کے مطابق کھلے رکھنے کا ناقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال ختم ہونے کو چند ہفتے باقی ہیں، اس لیے رواں مالی سال کے لیے مقررہ ٹیکس اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کی گئی ہیں اور اسی کے تحت 30جون 2018 تک ایف بی آر کے تمام ماتحت ادارے ہفتہ کو بھی معمول کے مطابق کھلے رہا کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں