- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
انسانی بال سے بھی باریک، دنیا کا سب سے چھوٹا گھر تیار
فرانس: فرانسیسی ماہرین نے ایک نئے روبوٹک نظام سے دنیا کا سب سے چھوٹا گھر بنایا ہے جو انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا اور اس کی جسامت صرف 75 مائیکرون ہے۔
یہ گھر اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی بال کی اوسط چوڑائی سے بھی چھوٹا ہے جبکہ اس میں باقاعدہ چھت، کھڑکیاں اور دروازہ بھی بنایا گیا ہے۔ اسے فیمٹو ایس ٹی انسٹی ٹیوٹ بیسنکون، فرانس کے ماہرین نے ایک بالکل نئی ٹیکنالوجی سے تیار کیا ہے جسے مائیکرو روبوٹکس سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔ نینومکان کو آئن بیم اور گیس انجکشن کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ عام ویلڈنگ کی طرح نینو چادروں کی فولڈنگ، ویلڈنگ اور اسمبلی کے تمام مراحل نئے روبوٹ نظام سے انجام دیئے گئے ہیں اور سب کو گیس کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔
ماہرین نے اس عمل کو بہت مشکل لیکن دلچسپ قرار دیا گیا ہے۔ مرکزی سائنسداں جین ویس روش نے کہا ہے کہ روبوٹ نے دو نینومیٹر درستگی سے گھر کو تیارکیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک میٹر کا دس لاکھواں حصہ ایک مائیکرومیٹر/ ایک مائیکرون کہلاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق نینو گھر بنانے کے کئی مراحل خودکار ہیں جبکہ مزید آٹومیشن کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ ان کے ذریعے 20 سے 100 نینو میٹر قطر کی کاربن نینو ٹیوبز بھی بنائی جاسکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔