- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
ممتازمزاح نگار مشتاق احمد یوسفی انتقال کرگئے
مشتاق یوسفی کی عمر 94 برس تھی، فوٹو: فائل
کراچی: ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی علالت کے باعث 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مشتاق احمد یوسفی کافی عرصے سے علیل تھے اوراسپتال میں زیر علاج تھے جہاں آج وہ انتقال کرگئے۔
مشتاق احمد یوسفی 1923ء کو ریاست ٹونک میں میں پیدا ہوئے۔ اُن کے والد ریاست کے پولیٹکل سیکریٹری تھے اور جے پور کے پہلے مقامی مسلمان تھے جو گریجویٹ ہوئے۔ 1956ء میں یوسفی صاحب پاکستان آگئے اور مقامی بینک میں ملازمت شروع کی اور ترقی کرتے کرتے بینک کے صدر بن گئے۔
ان کی مشہور کتابوں میں چراغ تلے،خاکم بدہن،زرگزشت،آب گم،شام شعریاراں شامل ہیں جب کہ انہیں حکومت کی جانب سے ستارہ امتیار اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔
یوسفی صاحب لکھتے ہیں خاندان، تاریخ، ولادت اور جائے ولادت کے انتخاب میں میرا ووٹ نہیں لیا گیا۔ عمر عزیز کا بیشتر حصہ کراچی میں گزارا ’’شہروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے۔‘‘
مشتاق یوسفی کے انتقال پر سیاسی، ادبی اور سماجی شخصیات نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔