خیبرپختونخوامیں نیابلدیاتی نظام 14اگست سے نافذکرنیکا فیصلہ

ضلعی حکومتیںختم ہوجائینگی،میونسپل کارپوریشن میں چیف میونسپل افسرکاتقررہوگا


Numainda Express August 12, 2012
ضلعی حکومتیںختم ہوجائینگی،میونسپل کارپوریشن میں چیف میونسپل افسرکا تقررہوگا

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ میں نیا بلدیاتی نظام 14 اگست سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پشاور میں میونسپل کارپوریشن اور دیگر اضلاع میں میونسپل کمیٹیاں قائم کردی جائیں گی ڈسٹرکٹ کونسلوں میں چیف کوآرڈنیشن افسر جبکہ میونسپل کارپوریشن میں چیف میونسپل افسر کا تقرر کیاجائیگا جو ان اداروں کے سربراہ ہوں گے اور بطور ایڈمنسٹریٹر کام کریں گے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2012ء کے 14 اگست سے نفاذ سے ضلعی حکومتیں ختم ہوجائیں گی تاہم یہ 30 جون 2013ء یا آئندہ بلدیاتی انتخابات تک عبوری سیٹ اپ کے طور پر کام کرتی رہیں گی بلدیاتی نظام کے نفاذ کا اعلان وزیراعلیٰ جشن آزادی کے موقع پر کریں گے لوکل گورنمنٹ بل2012ء کے مطابق 1979ء کے سابق صدر ضیاء الحق کے بلدیاتی نظام کی طرز پر میونسپل کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ کونسلیں قائم کی جائیں گی اور شہروں میں وارڈیں جبکہ دیہی علاقوں میں یونین کونسلیں قائم ہوں گے جبکہ پرویز مشرف کے ضلعی حکومتوں کے نظام کی طرز پر خواتین، اقلیتوں اور مزدوروں وکسانوں کو نمائندگی اور یونین کونسلوں ووارڈوں میں کونسلروں کی تعداد کو گیارہ رکھاگیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن صرف پشاور میں ہوگی جبکہ صوبہ کے دیگر 24 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلیں قائم کی جائیں گی جن کے سربراہ چیئرمین کہلائیں گے جبکہ میونسپل کارپوریشن کا سربراہ میئر ہوگا ضلع کی سطح پر خواتین کو 10 فیصد، مزدوروں وکسانوں ،اقلیتوں اور ٹیکنوکریٹس کو پانچ ،پانچ فیصد نمائندگی دی جائے گی جبکہ یونین کونسل کی سطح پر 11 ممبران ہوں گے جن کا سربراہ چیئرمین ہوگا جو بلحاظ عہدہ بلدیہ اور ڈسٹرکٹ کونسلوں کے ممبران ہوں گے۔

مقبول خبریں