سائٹ کے علاقے میں خوفناک آتشزدگی سے فوم فیکٹری تباہ 5 فائر مین زخمی

فیکٹری کا راستہ تنگ ہونے کے باعث آگ بجھانے میں شدید دشواری کاسامنا کرناپڑا۔


Staff Reporter July 06, 2018
بھاری مالیت کی مشینری ،گدے،فرنیچر اور ریکارڈ بھی جل گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

سائٹ ایریا میں خوفناک آتشزدگی سے فوم فیکٹری تباہ ہوگئی، آگ بجھانے کے دوران فیکٹری کی آدھی عمارت زمین بوس ہوگئی جب کہ امدادی کارروائیوں میں 5 فائر مین جھلس کر زخمی ہوگئے۔

گزشتہ روز صبح سائٹ ایریا صنعتی ایریا میں ضیا موڑ کے قریب واقع پلاٹ نمبر D-137C/E پرقائم فوم فیکٹری میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیارکر گئی آتشزدگی کے باعث فیکٹری سے نکلنے والا سیاہ دھواں دور تک پھیل گیا،دھواں کئی کلو میٹر دور سے دیکھا جا سکتا تھا۔

فیکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع ملنے پرفائر بریگیڈ کی2 فائر ٹینڈرموقع پر پہنچی تو فیکٹری میں لگنے والی آگ آسمان سے باتیں کر رہی تھی جس پر فائر بریگیڈ نے مزید فائر ٹینڈر کو طلب کر لیا گیا اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا تاہم فیکٹری کی جانب جانے والا واحد راستہ تنگ ہونے کے باعث فائر بریگیڈ کے عملے کو آگ پر قابو پانے میں شدید شواری کا سامنا بھی کرنا پڑا جس کے باعث آگ فیکٹری میں پھیلتی چلی گئی۔

موقع پرموجود عینی نے بتایا کہ جس وقت فیکٹری میں آگ بھڑکتی تھی اس کے کچھ دیر بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچ گئی تھیں اورانھوں نے کافی حد تک فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا تھا تاہم فائر بریگیڈ کے عملے کے پاس پانی ختم ہوگیا جس پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پانی بھرنے گئیں تو آگ مزید پھیل گئی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ فیکٹری میں صبح سویرے آگ لگنے کی وجہ سے فیکٹری کے ملازمین ڈیوٹی پر نہیں آئے تھے اور جس وقت فیکٹری میں آگ بھڑک اس وقت فیکٹری کے چوکیدار اور گارڈ سمیت متعدد افراد موجود تھے جنھیں بحفاظت نکالا لیا گیا اس حوالے سے جب سائٹ فائراسٹیشن کے انچارج محمد ظفر سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے بتایا کہ انہیں فیکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع فیکٹری کے مالکان یا ملازمین نے نہیں دی بلکہ فائر بریگیڈ کو آگ کی اطلاع راہگیروں کی جانب سے دی گئی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ فیکٹری میں آگ لگ نے کی اطلاع پر جب فائر بریگیڈ کا عملہ فیکٹری پہنچا تو مرکزی دروازے پر مال بردار ٹرک کھڑے ہوئے تھے اوران کے ڈرائیورز بھی موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے فائر بریگیڈ کو فیکٹری میں داخل ہونے کے لیے آدھے گھنٹے سے زائد کا وقت لگا ، فیکٹری میں لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اس دوران آگ نے تیزی سے پوری فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ فیکٹری میں دھواں بھر جانے کی وجہ سے کچھ دکھائی نہیں دے پا رہا تھا اور اسی دوران فیکٹری کا ایک بڑا حصہ اچانک منہدم ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث وقفے وقفے سے دھماکے بھی ہوتے رہے جس کی وجہ سے کھڑکیوں سے شیشے بھی ٹوٹ گئے ، آگ کو شدت کو دیکھتے ہوئے فائر بریگیڈ حکام نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیتے ہوئے شہر بھر کے فائر اسٹیشنز سے فائر ٹینڈز کو طلب کرلیا ، امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لیے آنے والی اسنارکل فیکٹری کے قریب پہنچی تو اس کا ٹائر پھٹ گیا جس کے باعث وہ کسی کام نہیں آسکی ، فیکٹری میں آگ پر قابو پانے کے دوران 5 فائر مین جھلس کر زخمی بھی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال پہنچایا۔

آتشزدگی کے باعث فیکٹری کی عمارت اتنی مخدوش ہو گئی کچھ دیر کے بعد ہی فیکٹری کا ایک اور بڑا حصہ زمین بوس ہوگیا ، آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے فائر بریگیڈ حکام نے کے پی ٹی اور پاک بحریہ سے بھی آگ پر قابو پانے کے لیے مدد مانگ لی جس کے بعد کے پی ٹی اور پاک بحریہ کے 3 فائر ٹینڈرز بھی موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔

اس موقع پر قائم مقام چف فائر آفیسر وجاہت حسین نے بتایا کہ فائر بریگیڈ اور دیگر اداروں کے عملے نے سخت جدو جہد کے بعد فیکٹری میں لگنے والی آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا تاہم فیکٹری کی عمارت مکمل طور پر مخدوش ہو چکی ہے جو کسی بھی وقت مکمل طور زمین بوس ہو سکتی اور اسی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی انتہائی احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے کہ تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے ، انھوں نے بتایا کہ جس مقام پر آگ لگی تھی وہاں فوم کے گدے رکھے ہوئے تھے اور وہ فوری طور پر نہیں یہ کہا جا سکتا کہ آگ پر کب تک مکمل طور پر قابو پا لیا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کے پاس آگ پر قابو پانے کے لیے فوم کی کمی ہے اور فیکٹری مالکان فائر بریگیڈ سے تعاون بھی نہیں کر رہے ہیں اگر فیکٹری مالکان فوم خرید کر دیں تو آگ بھجانے میں آسانی ہوجاتی ، سائٹ فائر اسٹیشن کے انچارج محمد ظفر کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈ کے پاس فوم کے 25 ڈبے موجود تھے جو آگ پر قابو پانے کے دوران ختم ہوگئے ہیں تاہم متاثرہ فیکٹری کے مالکان کے بجائے دوسری فیکٹریوں کے مالکان کی جانب سے 20 سے زائد فوم کے ڈبے منگھوا کر دیئے گئے اور ان کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

آتشزدگی کی اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر سائٹ جھامن داس کے علاوہ میئر کراچی وسیم اختر سمیت کسی بھی سرکاری افسر نے موقع پر پہنچنے کی زحمت ہی گوارا نہیں ، فیکٹری میں لگنے والی خوفناک آگ کو 12 گھنٹے گزر جانے کے باوجود قابو پایا نہیں یا سکا جبکہ امدادی کارروائیوں کے دوران رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی ابتدائی اطلاعات کے مطابق فیکٹری میں بھاری مالیت کی مشینری ، فوم کے گدے ، فرنیچر اور ریکارڈ سمیت دیگر سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

فائر بریگیڈ کا کہنا ہے کہ فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ بتانا قبل از وقت ہوگا جبکہ اس بات بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہے کہ فیکٹری انشورڈ تھی کہ نہیں ، آخری اطلاعات آنے تک فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف تھا۔

 

مقبول خبریں