سٹی کورٹ؛ مال خانہ آتشزدگی کی کمزور ایف آئی آر سے ملزمان کو بچانے کی کوشش

ارشد بیگ  منگل 7 اگست 2018
جن سیکشنز کا اندراج کیا گیا وہ ثابت کرنا استغاثہ کے لیے ناممکن ہو گا، مال خانہ آتشزدگی کی ایف آئی آر ہی ملزمان کی مدد گار بن گئی، ماہر قانون۔ فوٹو: ایکسپریس

جن سیکشنز کا اندراج کیا گیا وہ ثابت کرنا استغاثہ کے لیے ناممکن ہو گا، مال خانہ آتشزدگی کی ایف آئی آر ہی ملزمان کی مدد گار بن گئی، ماہر قانون۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: سٹی کورٹ مال خانہ آتشزدگی کی کمزور ایف آئی آر ملزمان کی مددگار بن گئی، عدالتی تاریخ کی بڑی آتشزدگی کی کمزور ایف آئی آر سے مقدمے میں بے سود ثابت ہو رہا ہے، ملزمان کے جلد بری ہونے کا خدشہ ہے۔

قانون کے مطابق مدعی وہی بن سکتا ہے جو جائے وقوع پر موجود ہو ایف آئی آر میں واقعے کو تخریب کاری، دہشت گردی اور خوف وہراس پھیلانا قرار دیا گیا ہے لیکن دہشت گردی کی ایکٹ 7/ATA کا اندارج نہیں کیا گیا، ماہر قانون ناصر احمد ایڈووکیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ سٹی کورٹ مال خانہ آتشزدگی کی ایف آئی آر ہی ملزمان کی مدد گار بن گئی ہے، کمزور  ایف آئی آر کے باعث مقدمہ بے سود ثابت ہورہا ہے۔

ایف آئی آر میں واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ واقعے سے خوف ہراس پھیلا اور مدعی نے واقعے کو دہشت گردی اور تخریب کاری قرار دیا ہے لیکن ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ 7/ATA کا اندارج نہیں کیا گیا جس سے ملزمان کو فائدہ پہنچا ہے اور مال خانے کے انچارجز نے باآسانی ضمانت کرالی ہے، مدعی مقدمہ موجودہ ایس ایچ او ذوالفقارکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جوکہ جائے وقوع پر موجود ہی نہیں تھے وہ روڈ حادثے کے باعث اسپتال میں زیر علاج تھے۔

قانون کے مطابق ایف آئی آر اسی شخص کی مدعیت میں درج کی جاتی ہے جو موقع پر موجود ہو مقدمہ اگلے مرحلے میں ہی بے سود ثابت ہوگا، مقدمے میں جن سیکشنز کا اندارج کیا گیا ہے وہ ثابت کرنا استغاثہ (پراسیکیوشن) کے لیے ناممکن ہوگا کیونکہ دفعہ (سیکشن) 427 کی تشریح توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچانا، دفعہ (سیکشن) 436 کی تشریح آگ لگانا یا لگوانا دفعہ (سیکشن)285 اور 286 کی تشریح آتش گیر مواد سے اڑادینا ہوتا ہے۔

مال خانہ آتشزدگی کیس کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے وکلا نے مدعی سے جرح کے دوران سوال کیا کہ وہ جائے وقوع پر موجود تھے جس کے جواب میں لازمی طور پر مدعی انکار کرے گا جس کے باعث مقدمہ بے سود ثابت ہوگا اور ملزمان فوری بری ہوجائیں گے اس سلسلے میں پولیس کی4 ماہ کی تحقیقات پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے جو آتشزدگی کے واقعے کو دبانے اور ملزمان کی مدد کے مترادف ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔