- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
پاکستان نے پہلے ملکی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کا کنٹرول سنبھال لیا
اسلام آباد: اس سال جون میں چین کی سرزمین سے بھیجے جانے والے پاکستان کے دو اہم مصنوعی سیارچوں (سیٹلائٹس) کو مدار میں بھیجا گیا تھا اب یہ دونوں سیٹلائٹس مکمل طور پر آپریشنل ہوگئے ہیں اور ان کے انتظامات پاکستان کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔
پاکستان کے پہلے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ’پی آر ایس ایس ون‘ اور اس کے ساتھ ایک چھوٹے سیٹلائٹ ’پاک ٹی ای ایس ون اے‘ کو چینی راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا تھا۔ ان میں سے موخر الذکر سیٹلائٹ کو پاکستان کے ماہرین، سائنس دانوں اور انجینئرز نے تیار کیا تھا۔
یہ دونوں سیٹلائٹ 9 جون 2018ء کو چین کے جائی قوان سیٹلائٹ مرکز سے خلا میں بھیجے گئے تھے۔
وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کی جانب سے ٹویٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں سیارچوں کو مدار میں کامیاب ٹیسٹ سے گزارنے کے بعد ان کے کنٹرول پاکستان کو تفویض کردیئے گئے ہیں جنہیں پاکستان کے زمینی اسٹیشنوں سے کنٹرول کیا جائے گا۔
ان میں سے پاک ٹی ای ایس ون اے سیٹلائٹ کو مکمل طور پر پاکستانی ماہرین اور انجینئرز نے تیار کیا ہے جس میں زمینی معلومات کی رسائی اور تحقیق کے لیے اہم آلات نصب ہیں جبکہ دوسرا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ زمینی مشاہدے، وسائل کی تحقیق اور قدرتی ماحول پر نظر رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
After the successful tests in the orbit, the #satellites are fully operational and today, the control of PRSS-1 Satellite has been successfully transferred to Ground Control Stations in #Pakistan! pic.twitter.com/NM4uBZ7TD2
— Ministry of PD&R (@PlanComPakistan) August 14, 2018
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بہت اعلیٰ معیار کے ہوتے ہیں۔ ان سے زمین کی تصویر کشی، ماحولیاتی تحقیق، قدرتی وسائل، زراعت، آب پاشی اور دیگر کئی اہم ترین کام لیے جاتے ہیں۔ اپنے خاص آلات کی بدولت ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ زمین کی جانب ڈیٹا اور تصاویر روانہ کرتے رہتے ہیں۔
پاکستان کے یومِ آزادی پر ان سیٹلائٹس کا کنٹرول پاکستان کے حوالے ہونے سے قوم کو ایک اور خوشخبری ملی ہے۔ دوسری جانب دنیا کے بہت کم ممالک ایسے ہیں جو اپنا ذاتی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔