مندر کے اطراف تعمیرات صورتحال جاننے کیلئے ناظر کمشنر مقرر

3ہفتے میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت، عمارت پر ٹاورز کی تنصیب کیخلاف درخواست پراسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلانے کاحکم.


Staff Reporter May 22, 2013
3ہفتے میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت، عمارت پر ٹاورز کی تنصیب کیخلاف درخواست پراسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلانے کاحکم. فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سندھ ہائیکورٹ کے ناظرکو کمشنرمقررکرتے ہوئے مندر اور اطراف کا تفصیلی معائنہ کرکے 3 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

درخواست گزار کیلاش وش رام نے سابق صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ، ہندو پنچایت کے نمائندے ست رام داس اور ارجن اکا بابومہاراج کو فریق بناتے ہوئے متفرق درخواست دائر کی ہے کہ مدعاعلیہان نے 14نومبر 2012میں سندھ ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ کہ وہ مندر کی سمندر کی جانب جانیوالی سیڑھیوں کے اطراف میں تعمیرات ایک ماہ میں اس طرح مکمل کرلیں گے کہ مندر کی سمندر تک رسائی متاثر نہیں ہوگی، اس کے علاوہ مندر کے قریب 4ماہ میں تعمیراتی کام مکمل کرلیں گے۔



درخواست گزار نے موقف اختیا رکیا کہ مدعا علیہان نے تعمیراتی کام بند کیا ہوا ہے اور عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی پر عملدرآمدنہیں کیا گیا جوکہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ،درخواست گزارنے عدالت سے استدعاکی کہ وہ ناظر کو کمشنر مقررکرکے الزامات کی صحت کے بارے میں رپورٹ حاصل کرے، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے عمارت پر موبائل کمپنیوں کے ٹاورز اور بھاری جنریٹرز کے استعمال کیخلاف آئینی درخواست پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ دو ہفتے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلائیں اور رپورٹ عدالت میں پیش کریں، فاضل بینچ نے یہ ہدایت الفاطمہ چیمبرز ایسوسی ایشن کی آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں