بچوں کی اموات کی بڑی وجہ نمونیہ اور ڈائریا ہے ماہرین طب

ماہرین کا کہنا تھا کہ مہم کے ذریعے ماں اوربچے کی صحت سے متعلق ٹاؤن کی سطح پر بھرپور آگاہی مہم شروع کی جائے۔


Staff Reporter May 23, 2013
ماہرین نے کہا کہ لیڈیز ہیلتھ ورکرز محکمہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اوران کے اہم کردارکی وجہ سے ماؤں اور نوزائیدہ کی صحت کے مسائل حل کیے جارہے ہیں۔ فوٹو: فائل

ماہرین طب نے کہا ہے کہ ماؤں اوربچوں کی شرح اموات کوکم کرنے کیلیے حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس لازمی ہے۔

صحت مند ماں ہی صحت مند بچے کوجنم دیتی ہے، حفاظتی ٹیکہ جات بچوں کے اصل دوست ہیں،بچوں میں اموات کی بڑی وجہ نمونیہ اور ڈائریا کا مرض ہے، لیڈیز ہیلتھ ورکرز ماؤں اوربچے کی بہترصحت میں اہم کردار اداکرتی ہیں، یہ بات بلدیہ عظمی کراچی کے تحت مائوں اور نوزائیدہ کی صحت اورحفاظتی ٹیکہ جات کی اہمیت پر منعقدہ سیمینار سے ماہرین طب نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سیمینار کا اہتمام بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ صحت نے کیا تھا جس میں نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جنید علی شاہ، ایڈمنسٹریٹربلدیہ عظمی کراچی سید ہاشم رضازیدی، ای ڈی اوہیلتھ ڈاکٹر امداداللہ صدیقی،کوآرڈینٹر ڈاکٹر عابد،ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹرخالد شیخ سمیت دیگر ماہرین نے خطاب کیا۔



ماہرین نے کہا کہ لیڈیز ہیلتھ ورکرز محکمہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اوران کے اہم کردارکی وجہ سے ماؤں اور نوزائیدہ کی صحت کے مسائل حل کیے جارہے ہیں ان ماہرین نے ہفتہ آگاہی کے حوالے سے بتایاکہ دوسال کی عمر تک کے بچوں حفاظتی ٹیکہ جات جبکہ 5 سال کی عمر تک بچے کو پولیوکی حفاظتی خوراک پلانی چاہیے تاکہ ہمارے بچے کم عمری میں کسی بیماری کا شکار نہ ہوسکیں،

ماہرین نے بتایا کہ ملینیم ڈیولپمنٹ گول کے اہداف کے تحت 2015 تک بچوں کی شرح اموات اور جبکہ دوران حمل خواتین کی اموات کم کرنا ہے جس کیلیے لیڈی ہیلتھ ورکروں کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا، ماہرین کا کہنا تھا کہ مہم کے ذریعے ماں اوربچے کی صحت سے متعلق ٹاؤن کی سطح پر بھرپور آگاہی مہم شروع کی جائے ، لیڈیز ہیلتھ ورکروں کی تنخواہوں کا معاملہ گھمبیر ہے، انھیں تین تین ماہ بعد تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں تاخیرکی وجہ ان کی تنخواہیں وفاق سے صوبوںکومنتقل کی جاتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں