جناح اسپتال کا طلبا کو ہاؤس جاب دینے سے انکار سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں کا دھرنا

ہاؤس جاب دینے سے انکارنہیں کیا ،پاس آؤٹ ہونیوالے طلبا ڈاؤیونیورسٹی کے بیج کے طالبعلم ہیں


Staff Reporter May 23, 2013
سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات یونیورسٹی کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں میں احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں(فوٹو: راشد اجمیری / ایکسپریس )

صوبائی حکومت کے ماتحت چلنے والے جناح اسپتال کی انتظامیہ نے حکومت سندھ کے احکامات تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پاس آؤٹ ہونے والے ڈاکٹروں کو ہاؤس جاب دینے سے انکارکردیا۔

جس کی وجہ سے350 طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑگیا، دوسری جانب جناح اسپتال کی ڈپٹی ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کاکہنا ہے کہ ہاؤس جاب دینے سے انکارنہیں کیا،پاس آؤٹ ہونے والے طلبا ڈاؤیونیورسٹی کے بیج کے طالب علم ہیں، ادھر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں نے جناح اسپتال انتظامیہ کے رویے کے خلاف احتجاجی دھرنااورمظاہرہ کیاجس کے بعد رفیقی شہیدروڈپرشدیدٹریفک جام ہوگیا بعدازاں رینجرزاورپولیس حکام نے آکر دھرناختم کرایا۔

تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کی انتظامیہ نے 21مئی کولیٹر نمبر F.4.5/ST/739 لکھاجس میں واضح طور پرکہاگیا ہے کہ جناح اسپتال میں سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں کیلیے ہاؤس جاب کی سیٹیں نہیں اورپاس آؤٹ ہونے والے طالب علموں کا تعلق سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے بھی نہیں بلکہ پاس آؤٹ ہونے والے بیچ کاتعلق ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ہے، مکتوب میں مزید لکھا ہے کہ سندھ میڈیکل کالج کے وہ طالبعلم ڈاؤیونیورسٹی سے انٹرول ہیں پاس آؤٹ ہونے والے ان طالب علموں کے لیے ہاؤس جاب کی سیٹیں مختص ہیں۔



ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہاکہ اگر کسی کوکوئی ابہام ہے تو وہ ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رجوع کرسکتا ہے، انھوں نے بتایا کہ27مئی کوہاؤس جاب کیلیے امیدواروں کے انٹرویوزکیے جائیں گے اوریہ انٹرویوجناح اسپتال کی کمیٹی روم میں کیے جائیں گے، علاوہ ازیں بدھ کوجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں نے جناح اسپتال میں ہاؤس جاب نہ دینے کے خلاف یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ کے سامنے احتحاجی دھرنادیا، طالبعلموں کاکہنا تھا کہ گزشتہ روز جناح اسپتال انتظامیہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک مکتوب جاری کیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ جناح اسپتال میں سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پاس آؤٹ ہونے والے طالب علموں اور ڈاکٹروں کو ہاؤس جاب نہیں دی جائیگی ۔

جبکہ ان طالب علموں نے بتایاکہ حکومت سندھ نے گزشتہ ہفتے جناح اسپتال، قومی ادارہ امراض قلب اورقومی ادارہ اطفال برائے کوجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کاٹیچنگ اسپتال قراردیاجاچکاہے اوراس سلسلے میں نگراں حکومت سندھ کی ہدایت پرمحکمہ صحت نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیاتھا لیکن اس کے باوجود جناح اسپتال انتظامیہ نے حکومت سندھ کے واضح احکامات تسلیم کرنے سے انکارکردیا،ان طالب علموں کاکہناتھاکہ جناح اسپتال انتظامیہ ہمارے مستقبل سے کھیل رہی ہے اورحکومت سندھ اور پارلیمان کی18ویں ترمیم کوتسلیم کرنے سے انکارکردیا جس سے طالب علموں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ،طلبا نے مزید کہاکہ اگر ہمیں ہاؤس جاب اور کلینیکل پریکٹس کی اجازت نہیں دی گئی تو عدالت سے رجوع کیاجائے اورطالبعلم جناح اسپتال انتظامیہ کیخلاف عدالتی وقانونی جنگ لڑیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں