توانائی بحران بدامنی سیاسی بے یقینی ریونیو شارٹ فال کی وجہ بنے ایف بی آر

جی ڈی پی گروتھ 4.5 کے بجائے 3.7 فیصد،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ترقی کی رفتار میں کمی بھی وجوہات ہیں،ذرائع


Irshad Ansari May 24, 2013
جی ڈی پی گروتھ 4.5 کے بجائے 3.7 فیصد،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ترقی کی رفتار میں کمی بھی وجوہات ہیں،ذرائع۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال 2012-13 کے دوران توانائی بحران، امن و امان کی صورتحال، سیاسی بے یقینی اور جی ڈی پی گروتھ میں کمی سمیت 7 وجوہات کو ڈیڑھ کھرب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کا ذمے دار قراردیدیا ہے۔

اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ملک کی جی ڈی پی گروتھ ساڑھے 4 فیصد کی بجائے 3.7 فیصد رہی ہے، اسکے علاوہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ترقی کی رفتار میں کمی بھی ریونیو شارٹ فال کی ایک وجہ ہے۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملک میں جاری توانائی کا بحران اور امن و امان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ سیاسی غیر یقینی صورتحال بھی ریونیو میں کمی کا باعث بنی ہے اور ان حالات کی وجہ سے ریونیو مطلوبہ صلاحیت سے کم حاصل ہوا ہے۔



دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران قابل ٹیکس اشیا کی درآمدات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور ان درآمدات میں کمی کی وجہ سے بھی ریونیو میں کمی ہوئی اسی طرح گزشتہ مالی سال کے دوران اس وقت کے ایف بی آر حکام کی طرف سے وصول کیے جانے والے ایڈوانس ٹیکس کی وجہ سے بھی رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیاں کم رہی ہیں۔ علاوہ ازیں ٹیکس بیس کی کمی بھی ریونیو شارٹ فال کی ایک وجہ ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکسوں کی شرح کم ہونا بھی ریونیو شارٹ فال کی ایک وجہ ہے کیونکہ تنخواہوں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس کی شرح کم ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے حالیہ اجلاس میں ریونیو شارٹ فال کے بارے میں دی جانے والی پریزنٹیشن میں مذکورہ وجوہات پیش کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ ریونیو شارٹ فال کو کم کرنے کیلیے اقدام اٹھائے جارہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں