اردو یونیورسٹی اکیڈمک افسران اور انتظامیہ میں چپقلش ڈین کلیہ فارمیسی مستعفی

ڈاکٹر اکبر سیال کے استعفے پر طلبا بھی معاملے میں کودپڑے ہیں،انتظامی عمارت کے سامنے دھرنا،نعرے بازی


Staff Reporter May 31, 2013
ڈاکٹر اکبر سیال کے استعفے پر طلبا بھی معاملے میں کودپڑے ہیں،انتظامی عمارت کے سامنے دھرنا،نعرے بازی،استعفیٰ موصول نہیں ہوا،رجسٹرار فوٹو: فائل

وفاقی اردویونیورسٹی میں انتظامیہ اوربعض اکیڈمک افسران کے مابین تناؤ پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد یونیورسٹی کے کلیہ فارمیسی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر اکبر سیال اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

تاہم انتظامیہ کی مداخلت کے بعد طلبا بھی معاملے میں کودپڑے ہیں،کلیہ فارمیسی کے سیکڑوں طلبا نے رئیس کلیہ فارمیسی کی حمایت اور ان کے استعفے کے خلاف جمعرات کو یونیورسٹی کی انتظامی عمارت کے سامنے دھرنا دیایہ دھرنا کئی گھنٹے جاری رہا،طلبا کاموقف تھاکہ پروفیسراکبرسیال کے ساتھ انتظامیہ نارواسلوک کررہی ہے اور ان کا استعفیٰ منظورنہ کیاجائے اورانھیں کام کرنے دیاجائے ،طلبا نے اس موقع پر نعرے بازی بھی کی ،یونیورسٹی انتظامیہ کاکہناہے کہ پروفیسراکبرسیال سے استعفیٰ طلب کیا ہے اورنہ ہی انھیں کام سے روکا گیا ہے۔



رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر فہیم الدین نے بتایاکہ انتظامیہ کو پروفیسر اکبرسیال کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا اور استعفیٰ منظورکرنے یانہ کرنے کی بات ابھی قبل از وقت ہے،رئیس کلیہ فارمیسی پروفیسر ڈاکٹراکبرسیال نے رابطے پر اس تاثرکی نفی کی کہ انتظامیہ ان سے نارواسلوک اختیارکیے ہوئے تھی انھوں نے کہاکہ میں نے استعفیٰ ذاتی وجوہ پر دیا ہے استعفیٰ یونیورسٹی انتظامیہ تک پہنچادیاہے، طلبا کے مطالبے پراستعفیٰ واپس لینے کے حوالے سے وہ آج کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہونگے،دوسری جانب یونیورسٹی کے رئیس کلیہ قانون جسٹس(ر) غوث محمد کاکنٹریکٹ بھی 15روزقبل پورا ہوگیا ہے اور15روزسے یہ عہدہ خالی ہے۔

اس عہدے پر تاحال تقرر نہیںکیا گیا ہے اورفیکلٹی بغیر ڈین کے کام کررہی ہے مذکورہ معاملے پر رجسٹرارکاکہناتھاکہ گزشتہ بارکنٹریکٹ پورا ہونے پر انھوں نے اس میں توسیع کی درخواست دی تھی تاہم اس باریونیورسٹی کودرخواست موصول نہیں ہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں