پیپلز پارٹی کا تحریک انصاف جے یو آئی اور متحدہ میں مفاہمت کرانے کا فیصلہ

،فارورڈ بلاک سے جمہوریت کو نقصان ہوگا،احتساب کی آڑمیں انتقام برداشت نہیں کرینگے،خورشیدشاہ


نواز شریف کو اعتماد کا ووٹ دے سکتے ہیں،فارورڈ بلاک سے جمہوریت کو نقصان ہوگا،احتساب کی آڑمیں انتقام برداشت نہیں کرینگے،خورشیدشاہ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے نامزد پارلیمانی لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

میاں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کیلیے اعتماد کا ووٹ دیا جا سکتا ہے تاہم اس حوالے سے پارٹی کے اندر مشاورت کر رہے ہیں۔ ہفتہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کیلیے ہم سے جو ہو سکا کریں گے ، حکومت میںرہ کرمفاہمت کی پالیسی کامیاب رہی، اب اپوزیشن میں مفاہمت کا نیاطریقہ متعارف کرائیں گے، اپوزیشن کے مضبوط کردار کیلئے تحریک انصاف کی قیادت کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیاہے۔ خورشیدشاہ نے کہاکہ میں نے چوہدری نثار کو کہاتھاکہ بڑے بول نہ بولیںکل آپ ادھراورہم ادھرہوں گے، چوہدری نثار تووزیراعظم نہیںبن سکے، لیکن میںاپوزیشن لیڈر بن گیا ہوں، میں ان کی نشست پر بیٹھ کر مثبت کردار ادا کروں گا۔

خورشید شاہ نے کہاکہ نواز شریف کی آمد کا ڈرون حملے سے استقبال کیاگیاہے ،اب دیکھنا ہے کہ وہ اپنے دعووں کے مطابق ڈورن حملوںکوبندکرانے کیلیے کیاکرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرزکا فارورڈ بلاک بنانے کی کسی بھی سازش سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا، امید ہے نواز شریف ایسی کسی کوشش کی حمایت نہیں کریں گے ، اگر کوئی الگ ہونے کی خواہش رکھتا ہے تو استعفیٰ دے کر دوبارہ انتخاب لڑے، احتساب کی آڑ میں کوئی انتقام لیا گیا تو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حسب سابق خورشید شاہ متحرک اور مختلف ارکان سے ملاقاتیں کرتے نظر آئے، ان کا نام جب رول آف رجسٹر پر دستخط کیلیے پکارا گیا تو حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بھرپور ڈیسک بجائے جبکہ ان کی واپسی پر نواز شریف نے ان کیلیے تعریفی کلمات ادا کیے۔



ایک ٹی وی کے مطابق پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف، جے یو آئی ف اور ایم کیوایم کے درمیان مفاہمت کرانے کا فیصلہ کیاہے ۔ پیپلزپارٹی کے نامزد پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ نے مولانا فضل الرحمن سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے رابطے شروع کردیے ہیں۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر مخدوم امین فہیم نے کہا کہ اپوزیشن ' اپوزیشن ہوتی ہے حکومت کی اچھائی کی حمایت اور برائی پر تنقید کریں گے ، میں نے بیٹے کیلیے سندھ کی وزارت اعلیٰ نہیں مانگی ، پیپلزپارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بڑا مینڈیٹ لے کر آئی ہے ، ہم اس کا احترام کرتے ہیں، مجھے امید ہے نواز شریف پورے ملک کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلیے آگے بڑھیں گے ۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں نے اپوزیشن لیڈر کیلیے خورشید شاہ کو نامزد کیا ہے ، وزارت عظمیٰ کیلیے امیدوار کھڑے کرنے یا نہ کرنے کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ۔ پیپلزپارٹی کی نومنتخب رکن شازیہ مری نے کہا کہ اپوزیشن میں رہ کر بلاوجہ حکومت کی مخالفت نہیں کریں گے ، علی محمد مہر اور علی گوہر مہر نے کہا کہ اسمبلی کے اندر عوام کی بہتری کیلیے مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، (ن) لیگ کی حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلیے نچلی سطح پر بہتری لائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں