- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی کے پی کا واقعے کی تحقیقات جلد از جلد کرنیکا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
- کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی، مہنگائی شرح سود بڑھانے کی سب سے بری وجہ قرار
- بین الاقوامی پروازوں کے استعمال شدہ پانی میں کورونا وائرس کا انکشاف
- شاہین اور نسیم پاکستان کی ’’گولڈ ڈسٹ‘‘ قرار
- واہ رے تجربہ کارو!
- بھارت میں پہلی بار چھکے کے بغیر ٹی ٹوئنٹی میچ کا انعقاد
- یقین ہے امریکا پاکستان کو تیل کی فراہمی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالے گا، روس
- بلوچستان؛ برف پوش پہاڑوں میں چھپی منشیات فیکٹری سے سیکڑوں کلو چرس برآمد
- شعیب ملک کیریئر کی اننگز جاری رکھنے کیلیے پُرعزم
- پی ایس ایل 8؛ ہیلز راولپنڈی میں میچز کھیلنے کیلیے پُرجوش
- ٹیم ڈائریکٹر کی کرسی پر مکی آرتھر کا نام جگمگائے گا
- تین نوجوان بھائیوں کے قتل کا ملزم گرفتار، ڈکیتی سمیت کئی جرائم کا اعتراف
- نظرانداز کرکٹرز کو امید کی کرن دکھائی دینے لگی
- 4.6 ارب سال قبل آگ کے گولوں نے زمین پر زندگی کی بنیاد رکھی، تحقیق
- پالتو مچھلی نے مالک کے چار ڈالر خرچ کر دیے، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات بھی جاری کردی
جہانگیرترین کی نااہلی کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست خارج
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے جہانگیر ترین کی نااہلی کے فیصلے پر نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی۔
جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے مؤقف پیش کیا کہ شائنی ویو کمپنی جہانگیر ترین نے نہیں ایچ ایس بی سی ٹرسٹ نے بنائی اور قانون کے تحت ٹرسٹ قائم کیا گیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹرسٹ کو کمپنی کس نے بنایا ہو گا، کمپنی جہانگیر ترین نے بنائی اور گھر کا نقشہ اور تعمیرات جہانگیر ترین نے ہی کروائی، جہانگیر ترین کو دستاویزات دینے کے لیے کئی مواقع دئیے ۔
وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ تمام دستاویزات ٹرسٹ کے پاس تھیں، عدالت کے سامنے نئے دستاویزات رکھ رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو دستاویزات آپ لارہے ہیں، پہلے کہاں تھے، نئے دستاویزات نظرثانی میں نہیں لائے جاسکتے، جہانگیر ترین کتنے ارب روپے ملک سے باہر لے کر گئے؟۔ سکندر بشیر نے جواب دیا کہ فی الحال تفصیلات سے آگاہ نہیں ہوں، تاہم اس کیس میں 50 کروڑ روپے باہر لے جائے گئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے مؤکل نے کبھی سوچا کہ پیسہ واپس لایا جائے، اب تو پیسہ واپس لانے کی لہر چل پڑی ہے، اٹھائے گئے نکات میں نظر ثانی کی کوئی وجہ دکھائی نہیں دیتی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ سارے کا سارا فراڈ ہے، آف شور کمپنی فرشتوں نے نہیں جہانگیر ترین نے بنائی، لندن گھر آپ کا تھا تو ٹرسٹ کے پاس ریکارڈ کیوں تھا، کیموفلاج کرنے کے لیے ٹرسٹ بنایا گیا، جھانسہ دینے کے لئے ڈمی کمپنیاں بنائی جاتی ہیں، کیا ٹرسٹ اور آف شور کمپنی کو پیسہ بھی فرشتوں نے دیا، کیا ملک کے لیڈر ایسے اپنی جائیداد چھپاتے ہیں۔ عدالت نے نے جہانگیر ترین کی نااہلی کیس پر نظر ثانی درخواست خارج کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔