شہباز شریف کی گرفتاری سے سیاست میں ’’بھونچال‘‘ کا خدشہ

خالد رشید  ہفتہ 6 اکتوبر 2018
ضمنی الیکشن تک(ن)لیگ جارحانہ سیاست کے موڈمیں نہیں‘لاہورجلسے میں بڑااعلان متوقع۔ فوٹو: فائل

ضمنی الیکشن تک(ن)لیگ جارحانہ سیاست کے موڈمیں نہیں‘لاہورجلسے میں بڑااعلان متوقع۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  شہباز شریف کی گرفتاری سے ملکی سیاست میں ’’ بھونچال‘‘ آنے کے خدشات رد نہیں کیے جاسکتے تاہم اپوزیشن لیڈرکی گرفتاری خطرے کی گھنٹی ہے۔

ضمنی الیکشن سے چند یوم قبل اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری جہاں ایک عام آدمی کیلیے ’’دھماکا خیز نیوز‘‘ کی شکل میں سامنے آئی وہی اس خبر نے اپوزیشن جماعتوں کو جھنجوڑ کے رکھ دیا ہے، چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیاں سکتے کے عالم میں آ گئی ہیں، اس اقدام سے سیاست میں مفاہمت کے بادشاہ کہلوانے والے بھی پریشان دکھائی دے رہے ہیں، انھوں نے اس کی مذمت کی ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ ضمنی الیکشن تک مسلم لیگ ن فوری طور پر جارحانہ سیاست کے موڈ میں نہیں ہے، حمزہ اورسلمان شہباز12اکتوبر کو لاہور کے جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا بڑا اعلان کر سکتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ خادم پنجاب کی گرفتاری سیاسی قوتوں کے لیے ایک ’’سڈن شاک‘‘ ہے ، خیال کیا جا رہا ہے کہ کسی ’’اڑتی چڑیا‘‘ نے مقتددر قوتوں کو وہم ڈالا تھا کہ حکومت کی بعض ’’غیر مناسب ‘‘ پالیسوں کے باعث ضمنی انتخابی میدان میں دوبارہ شیر کی ’’دھاڑ‘‘سنائی دینے کے آثار سامنے آئے ہیں جس پر عجلت میں فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن کی بیٹنگ کرتے خادم پنجاب کو ’’باؤنسر‘‘ مارکر ’’ریٹائیرڈ ہرٹ‘‘ کر دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔