- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
جنسی ہراسانی کا معاملہ صرف خواتین تک محدود نہیں، رنویر دپیکا
نئی دہلی: نامور بالی ووڈ اداکار رنویر سنگھ اور دپیکا پڈوکون نے جنسی ہراسانی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ صرف خواتین تک محدود نہیں بلکہ مرد بھی متاثر ہیں۔
دپیکا پڈوکون اووررنویر سنگھ نے گزشتہ روز نئی دہلی میں 16 ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ سمٹ میں شرکت کی اس دوران انہوں نے خواتین کو کام کرنے کی جگہ پر جنسی ہراساں کرنے کے اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا، جنسی ہراسانی چاہے کام کرنے کی جگہ پر ہو یا سڑک پر غلط ہے۔
رنویر سنگھ نے کہا جب کسی کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آتا ہے تو اس بارے میں بات کرنا بہت جرات مندانہ قدم ہے لہٰذا ہمیں ہراسانی کا شکار ہونے والے شخص کی بات سننی چاہئے۔
اداکارہ دپیکا پڈوکون نے رنویر سنگھ کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا میرے لیے’’می ٹو مہم‘‘ صرف ایک صنف(خواتین) تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ مہم غلط پر صحیح کی جیت ہے، لہٰذا کوئی بھی شخص جو بدسلوکی کا سامنا کرتا ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت ہمیں اس کی حمایت میں ضرور کھڑا ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے ناناپاٹیکر پر لگائے جانے والے جنسی ہراسانی کے الزام کے بعد بالی ووڈ انڈسٹری دوحصوں میں تقسیم ہوگئی ہے، کچھ لوگ تنوشری دتہ کا ساتھ دے رہے ہیں جب کہ کچھ لوگ ناناپاٹیکر کے ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔