دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پر 2 پمپ خراب ہوگئے 7 کروڑ گیلن پانی پمپ نہ ہوسکا

گلشن،گلستان جوہر،اسکیم 33، فیڈرل بی ایریا،نارتھ ناظم آباد،لیاقت آباد ٹاؤن اور پی آئی بی کالونی سمیت دیگر علاقےمتاثر.


Staff Reporter June 10, 2013
گلشن، گلستان جوہر، اسکیم 33، فیڈرل بی ایریا، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد ٹاؤن اور پی آئی بی کالونی سمیت دیگر علاقے متاثر.فوٹو: فائل

کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کے ٹو اور کے تھری پمپ ہائوس کے2 پمپ2 دن سے خراب پڑے ہیں جسکے باعث شہر میں مجموعی طور پر 7 کروڑ گیلن پانی پمپ نہیں ہوسکا۔

اس صورتحال سے جو علاقے براہ راست متاثر ہورہے ہیں ان میں گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، اسکیم 33، فیڈرل بی ایریا ، نارتھ ناظم آباد ، لیاقت آباد ٹاؤن اور پی آئی بی کالونی سمیت دیگر علاقے میں شامل ہیں، واٹربورڈ کے باخبر ذرائع نے اس حوالے سے ایکسپریس کو بتایا کہ کے ٹو پمپ ہاؤس کے دو پمپ تاحال خراب ہیں جن کی مرمت پر واٹربورڈ کی انتظامیہ سرد مہری اور سست روی کا مظاہرہ کررہی ہے، واضح رہے کہ کے ٹو پمپ ہاؤس کے 2 پمپ خراب ہونے کے باعث شہر میں ساڑھے 3 کروڑ گیلن یومیہ پانی کی کمی برقرار رہے گی۔



 

ادھر یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ واٹربورڈ نے سندھ حکومت سے گزشتہ ایک سال کے دوران بلک پمپنگ اسٹیشنوں کی مرمت کے نام پر ایک ارب سے زائد رقم کا نرم شرائط پر قرض لیا ہے یہ قرضہ انھوں نے پمپ کی مرمت کے بجائے دیگر غیرضروری مدوں میں خرچ کردیا، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بلک پمپنگ اسٹیشنوں پر کوئی جنریٹر کام نہیں کررہا جبکہ جس بنیاد پر قرضہ لیا گیا تھا اس کے تحت واٹربورڈ کی انتظامیہ اخلاقی اور قانونی ذمے داری تھی کہ وہ اسی مد میں خرچ کرے تاہم حیرت انگیز طور پر یہ رقم وہاں خرچ نہیں کی گئی۔

واٹربورڈ کے محکمہ الیکٹریکل اینڈ مکینیکل کے ایک اعلیٰ آفیسر سے جب رابطہ کیا گیا تو اس نے پہلے کچھ کہنے سے انکار کردیا تاہم بعدزاں اپنا نام ظاہر نہ کرنیکی شرط عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم انگشت بدنداں ہیں کہ اگر نیب یا کسی اور تفتیشی وتحقیقاتی ادارے نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی تو یہ معاملہ کس حد تک خطرناک شکل اختیار کرسکتا ہے اور اس حوالے سے واٹربورڈ کے اعلیٰ افسران نے جس دیدہ دلیری کا مظاہرہ کیا ہے وہ ناقابل فہم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں