- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
لاکھوں صارفین کا نجی ڈیٹا چوری ہونے کے بعد گوگل پلس بند
نیویارک: گوگل نے فیس بک کا مقابلہ کرنے کے لیے لانچ کی گئی سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹ گوگل پلس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک گوگل پلس کی بندش کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گوگل پلس کو سات سال قبل فیس بک کا مقابلہ کرنے کے لیے 28 جون 2011 میں لانچ کیا گیا تھا تاہم اس کا استعمال نہ ہونے کے برابر رہ گیا تھا۔ تاہم اب گوگل کی جانب سے گوگل پلس کو صارفین کے لیے مکمل طور پر بند کیا جا رہا ہے۔
گوگل کی جانب سے گوگل پلس کے بند کیے جانے کے حوالے سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ گوگل پلس صارفین کا ڈیٹا بڑے پیمانے پر ہیک کرلیا گیا تھا۔ یہاں تک کے صارفین کے ان باکس تک ہیکرز نے رسائی حاصل کرلی تھی۔ ہیکرز نے اس کام کے لیے مارچ 2018 میں ’بگ‘ کا استعمال کیا تھا تاہم اب بگ کو مکمل طور پر ختم کرلیا گیا۔
تاہم گوگل پلس کو بگ سے آزادی دلانے کے باوجود اسے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ صارفین کی سطح پر کم توجہ ملنے کے باعث بھی کیا گیا ہے۔ اپنے لانچ سے اب تک گوگل پلس فیس بک کو ’ٹف ٹائم‘ نہیں دے سکی تھی۔
گوگل انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ ہیکرز نے 5 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ہیک کیا تاہم صارفین کے ڈیٹا کے منفی استعمال کے شواہد نہیں ملے ہیں لیکن صارفین کی عدم دلچسپی اور صارفین کے نجی ڈیٹا کی حفاظت نہ کر پانے کے خدشے کے پیش نظر گوگل پلس کو مکمل طور بند کیا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔