سابق کرکٹرز پر مشتمل کرکٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

سلیم خالق  جمعرات 11 اکتوبر 2018
2،3ماہ میں تبدیلیوں کا آغاز اور رائٹ سائزنگ ہو گی،سی ای اوکا تقررکرینگے،بورڈ کے آئین میں تبدیلی ضروری ہے. فوٹو: فائل

2،3ماہ میں تبدیلیوں کا آغاز اور رائٹ سائزنگ ہو گی،سی ای اوکا تقررکرینگے،بورڈ کے آئین میں تبدیلی ضروری ہے. فوٹو: فائل

پی سی بی نے سابق کرکٹرز پر مشتمل کرکٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

چیئرمین احسان مانی نے لاہور میں نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ مذکورہ کمیٹی ہی کھیل سے متعلق امور سنبھالے گی،البتہ ارکان کے نام ابھی ظاہر نہیں کیے جا سکتے،انھوں نے اپنے لیے مشیروں کے تقرر کو خارج از امکان قرار دیا۔

چیئرمین کے مطابق بورڈ میں2،3 ماہ میں تبدیلیوں کا آغاز اور رائٹ سائزنگ ہو گی، چیف ایگزیکٹیو آفیسر کا تقرر کیا جائے گا، بورڈ کے آئین میں بھی تبدیلی ضروری ہے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان  مانی کا کہنا ہے کہ ہم نے سابق کرکٹرز پر مشتمل کرکٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے مشاورت شروع ہوچکی ، میں کسی کا نام نہیں لوں گا مگر جس کے بارے میں بھی ایسا محسوس ہوا کہ وہ ملکی کرکٹ کی بہتری کیلیے کچھ کر سکتا ہے اسے کمیٹی میں شامل کر لیں گے۔

سابق کھلاڑی کھیل کی باریکیاں سمجھتے ہیں اور وہی اس حوالے سے معاملات سنبھالیں گے۔انھوں نے کہا کہ میرا اپنے لیے مشیر رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں اور کرکٹ کمیٹی ہی کو ہی مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔

احسان مانی نے کہا کہ میرا تقرر 36 ماہ کے لیے ہوا اور ابھی عہدہ سنبھالنے ایک مہینہ ہی گذرا ہے، ابھی میں معاملات سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں، میرا مقصد پی سی بی کو ایک پروفیشنل ادارہ بنانا ہے جسے پروفیشنل  افراد ہی چلائیں گے، میں اپنے لوگوں کی خوبیاں خامیاں دیکھ رہا ہوں،2،3 ماہ میں تبدیلیوں کا آغاز اور بورڈ میں رائٹ سائزنگ بھی ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ پی سی بی میں سینئر پوزیشنز پر تقرریوں میں بھی سب کچھ شفاف انداز میں ہوگا، باقاعدہ اشتہار کے ذریعے تقرر کریں گے، پی سی بی میں کچھ برسوں سے مارکیٹنگ کا شعبہ نظرانداز ہوا تھا، ہر ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اس حوالے سے ماہرین کی مدد لیں گے۔

احسان مانی نے کہا کہ میں اپنی قریبی شخصیات کو نہیں لاؤں گا بلکہ سب پروفیشنل ہوں گے،اسی کے ساتھ اس وقت چیئرمین ہی سی ای او کے اختیارات رکھتا ہے،جس سے چیک اینڈ بیلنس کا نظام نہیں بن سکا، وہ کسی کو جواب دہ نہیں اور میں یہ سلسلہ ختم کرنا چاہتا ہوں، ہم بورڈ میں چیف ایگزیکٹیو لائیں گے، آئین میں بھی تبدیلی ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔