گاڑیوں میں غیر معیاری سلنڈرز کا استعمال روکا جائے لاہور ہائیکورٹ

موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ کو زیادہ فعال بنایا جائے،چیف جسٹس عمر عطابندیال،وفاقی ،صوبائی حکومتوں کو دوبارہ نوٹس جاری


Numainda Express June 11, 2013
ایف آئی اے افسر کی جانب سے جج کا نام لکھنے کا سخت نوٹس،خواتین کی مخصوص نشستوں کیخلاف آئینی درخواست دائر فوٹو: فائل

DHAKA: لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے گاڑیوں میں غیر معیاری سلنڈرز لگانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران قراردیا ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں۔

جن سے گاڑیوں میں غیرمعیاری سی این جی سلنڈروں کا استعمال رک سکے۔ پیر کے روز عدالت کے روبرو اوگرا کی جانب سے جواب داخل کراتے ہوئے بتایا گیا کہ ناقص سی این جی سلنڈروں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ چیکنگ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے جبکہ ناقص سلنڈر استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے جس پر فاضل جج نے مزید سماعت 8جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے قراردیا کہ موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ کی اس معاملے میں بہت اہمیت ہے اسے زیادہ فعال بنایا جائے۔



عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور ہدایت کی کہ ناقص سیلنڈروں کی روک تھام کیلیے کیے جانیوالے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ دریں اثنا جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کی جانب سے ایک مقدمے کی ضمنیوں میں فاضل جج کا نام لکھنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیے جو کہ غیرمشروط معافی مانگنے پر واپس لے لیے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ کسی بھی فاضل جج کا نام ضمنیوں میں درج نہیں کیا جا سکتا صرف ''عدالت کو''لفظ لکھاجا سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں