گجرات میں اسکول ٹیچر کا طالبہ پر تشدد، والدہ پر بھی مقدمہ درج کرادیا

عبدالستار  ہفتہ 13 اکتوبر 2018
ٹیچر صائمہ نے 12 سالہ حدیقہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سر پھاڑ دیا فوٹو:عبدالستار

ٹیچر صائمہ نے 12 سالہ حدیقہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سر پھاڑ دیا فوٹو:عبدالستار

گجرات: خاتون اسکول ٹیچر نے طالبہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی والدہ پر بھی مقدمہ درج کرادیا۔

گجرات میں اسکول ٹیچر نے بچوں اور طلبہ پر تشدد کے خلاف قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔ نواحی علاقہ کڑیانوالہ کے گورنمنٹ ہائی اسکول پیرو شاہ کی ٹیچر نے پانچویں کلاس کی بچی کو گھر میں کام نہ کرنے کی سزا سنائی۔ ٹیچر صائمہ نے 12 سالہ حدیقہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے سر پھاڑ دیا۔

بچی کی والدہ شاہین بی بی کے استفسار پر الٹا ٹیچر نے طالبہ کی والدہ کیخلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کرا دیا۔ بچی کی والدہ لوگوں کے گھروں اور اسی اسکول میں بھی کام کرتی ہے۔ والدہ کا موقف ہے کہ ہمارا جرم صرف غربت ہے، اس لیے داد رسی نہیں کی گئی۔ دوسری جانب ٹیچر کا موقف ہے کہ شاہین بی بی نے اسے اسکول میں برا بھلا کہا اور مار پیٹ کرنے کی کوشش کی جس پر اس نے مقدمہ درج کرایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔