قتل کی3وارداتوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے فارنسک ڈویژن

وکیل کوثرثقلین اور ان کے 2 کمسن بیٹوں جبکہ لیاری میں2 افراد کے قتل میں استعمال ہونے والے اسلحے کے خول ایک ہی ہیں


Staff Reporter June 12, 2013
تینوں قتل کی وارداتوں میں ایک ہی آلہ قتل9 ایم ایم پستول استعمال کی گئی ہے. فوٹو: ایکسپریس

سندھ ہائی کورٹ کے وکیل اور ان کے2 بیٹوں سمیت5 افراد کے قتل کی 3 وارداتوں میں ایک ہی گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تینوں قتل کی وارداتوں میں ایک ہی آلہ قتل9 ایم ایم پستول استعمال کی گئی ہے،انکشاف تفتیش کاروں کو سندھ ہائی کورٹ کے وکیل اور ان کے 2 بیٹوں کے قتل کی تفتیش کے دوران فارنسک ڈویژن سندھ کی جانب سے موصول ہونے والی فارنسک رپورٹ میں ہوا، تفتیشی ذرائع کے مطابق دو ہفتے قبل 28 مئی کی صبح ماڑی پور روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے سندھ ہائی کورٹ کے وکیل کوثر ثقلین کھوکھر اور ان کے2 بیٹوں علم محمد عباس کھوکھر اور 15سالہ عون عباس کھوکھر کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔

جبکہ پولیس کو جائے وقوع سے واردات میں استعمال کیے جانے والے اسلحے کے خالی خول ملے تھے جنھیں تجزیے کے لیے فارنسک ڈویژن سندھ بھجوایا گیا تھا جس کی فارنسک رپورٹ تفتیشی افسران کو موصول ہوگئی ہے،تفتیشی پولیس ذرائع کے مطابق فارنسک ڈویژن سندھ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے وکیل اور ان کے بیٹوں کے قتل کے جائے وقوع سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کے خول کلری تھانے کی حدود میں کچھ عرصہ قبل قتل کیے جانے والے 2 اور افراد کے قتل کے جائے وقوع سے پولیس کو ملنے والے گولیوں کے خولوں سے میچ کر گئے ہیں اور ان 2 قتل کے واقعات میں جمال ظفر ولد عبدالغفور قادری نامی شخص اور سرور حسین ولد صابر حسین نامی شخص کو نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔



جن کے مقدمات کلری تھانے میں درج ہیں، تفتیشی پولیس ذرائع کے مطابق تینوں وارداتوں میں5 افراد کے قتل میں ایک ہی گروہ ملوث ہے اور تینوں وارداتوں میں ایک ہی نائن ایم ایم پستول استعمال کی گئی ہے،دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے وکیل اور ان کے بیٹوں کے قتل کی تحقیقات کے لیے قائم کی جانے والی5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کے رکن ایس ایس پی انویسٹی گیشن II ساؤتھ زون ملک محمد الطاف سرور نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے وکیل اور ان کے2 بیٹوں کے قتل کا واقعہ شہر میں جاری فرقہ روانہ واقعات کا نتیجہ ہے۔

تاہم تحقیقات جاری ہے،ابھی یہ بتانا قبل از وقت ہے کہ وارداتوں میں کونسا گروہ ملوث ہے،انویسٹی گیشن افسران تندہی سے تحقیق میں مصروف ہیں اور جلد ہی گروہ اور اس کے کارندوں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچائیں گے اس حوالے سے جلد ہی پولیس کارکردگی دکھائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں