آم پکانے کیلیے خطرناک کیلشیم کاربائڈ کا آزادانہ استعمال

گیس ویلڈنگ کیلیے استعمال ہوتاہے،انتہائی مضرہونے کے باوجودقانون سازی نہیں کی گئی


Kashif Hussain June 12, 2013
کراچی:صدر میں پھل فروش آم پکانے کے لیے پیٹی میں کیلشیم کاربائڈ رکھ رہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

KARACHI: بھارت سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں پھلوں کو غیرفطری طریقے سے پکانے کے لیے کیلشیم کاربائڈ کے استعمال پر پابندی کے برعکس پاکستان میں آم پکانے کے لیے کیلشیم کاربائڈ کا آزادانہ استعمال جاری ہے جس سے عوام کی صحت کو خطرات لاحق ہیں، کیلشیم کاربائڈ اسٹیل کی گیس ویلڈنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

آم اور دیگر پھل پکانے کے لیے کیلشیم کاربائڈ کا استعمال انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہونے کے باوجود تاحال کسی قسم کی قانون سازی نہیں کی گئی۔



بھارت میں کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ سے متعلق قوانین (پروینشن آف فوڈ اڈلٹریشن ایکٹ اینڈ رولز) کے تحت پھلوں کو پکانے کے لیے کیلشیم کاربائڈ کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔ بھارتی اتھارٹیز مقامی بازاروں میں کیلشیم کاربائڈ سے پکے ہوئے پھلوں کے خلاف تواتر کے ساتھ کریک ڈاؤن کرتی ہیں اور کیلشیم کاربائڈ سے پکے ہوئے پھلوں کو ضبط کرکے تلف کردیا جاتا ہے۔



کیلشیم کاربائڈ کی فروخت اور اسٹاک رکھنے پر بھی پابندی عائد ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت جرمانوں اور سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان میں پھلوں کو پکانے کے لیے کیلشیم کاربائڈ پر پابندی عائد نہ ہونے سے عوام الناس کی صحت کو خطرات لاحق ہیں،کیلشیم کاربائڈ کے استعمال سے انسانی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں، ان میں اعصابی نظام متاثر ہونا اور جلدی امراض سرفہرست ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں