جے سوریا بھی اینٹی کرپشن یونٹ کے ریڈار میں آگئے

اہم معلومات تک رسائی میں رکاوٹ بننے اور شواہد کو مٹانے کے الزامات عائد


Sports Desk October 16, 2018
اے سی یوکوموبائل فون نہ دینا وجہ بنی،سابق اوپنر سے14 روز میں جواب طلب فوٹو : فائل

سابق سری لنکن کپتان اور چیف سلیکٹر سنتھ جے سوریا بھی آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے ریڈار میں آگئے۔

سنتھ جے سوریا پر کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا گیا، اہم معلومات تک رسائی میں رکاوٹ بننے اور شواہد کو مٹانے کے الزامات پر سابق اوپنر سے14 روز میں جواب طلب کرلیا گیا، ممکنہ طور پر اے سی یو کو موبائل فون نہ دینا وجہ بنی۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سابق سری لنکن آل رائونڈر اور چیف سلیکٹر سنتھ جے سوریا پر اپنے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2شقوں کی خلاف ورزی کے چارج عائد کردیے۔ یہ الزامات اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات میں تعاون نہ کرنے، رکاوٹ ڈالنے، تاخیری حربے استعمال کرنے، شواہد کو تلف کرنے یا ان میں گڑبڑ کرنے سے متعلق ہیں۔ جے سوریا نے بطور چیف سلیکٹر اپنی کمیٹی کے ہمراہ ستمبر 2017 میں استعفیٰ دیا تھا، انھوں نے یہ قدم ٹیم کی خراب پرفارمنس کی وجہ سے ہونے والی شدید تنقید پر اٹھایا تھا۔

وہ اس سے قبل بھی 2013 سے ورلڈ کپ 2015 تک چیف سلیکٹر رہے تھے۔ اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے عائد کیے جانیوالے چارجز دراصل ان کے بطور چیف سلیکٹر دوسرے دورانیہ سے متعلق ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن یونٹ نے گزشتہ برس ان سے جاری تحقیقات کے حوالے سے اپنا موبائل فون حوالے کرنے کو کہا تھا مگر انھوں نے انکار کردیا۔ سابق جارح مزاج ہارڈ ہٹر کے پاس جواب دینے کے لیے اب 15 اکتوبر سے اگلے 14 دن کا وقت ہے۔ یاد رہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ کافی عرصے سے سری لنکا کرکٹ میں کرپشن کی تحقیقات میں مصروف ہے، رواں ماہ کے شروع میں اے سی یو کے جنرل منیجر الیکس مارشل نے ان تحقیقات کے حوالے سے اپ ڈیٹ جاری کی، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی تحقیقات آئی لینڈ کرکٹ میں کرپشن کے چند سنجیدہ نوعیت کے الزامات سے متعلق ہیں۔ اس حوالے سے انھوں نے سری لنکن صدر، وزیراعظم اور وزیر کھیل کو بریفنگ بھی دی تھی تاہم زیرتفتیش کھلاڑیوں یا دیگرافراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تھے۔

مقبول خبریں