انجینئرنگ یونیورسٹی ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں کروڑوں کا فراڈ

آصف محمود  منگل 16 اکتوبر 2018
نیب نے 27 نومبر2016 کو بذریعہ اشتہار سوسائٹی کے متاثرین سے اپنے کلیم جمع کرانے کی اطلاع دی تھی فوٹو: فائل

نیب نے 27 نومبر2016 کو بذریعہ اشتہار سوسائٹی کے متاثرین سے اپنے کلیم جمع کرانے کی اطلاع دی تھی فوٹو: فائل

 لاہور: انجینئرنگ یونیورسٹی ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی لمیٹڈ فیز2کالا شاہ کاکو میں 40 کروڑ روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انجینئرنگ یونیورسٹی ایمپلائز کواپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی لمیٹڈ فیز2 کالا شاہ کاکو لاہور کے ممبران ڈاکٹر تنویر قاسم، محمد ذوالقرنین اور چوہدری مشتاق کی جانب سے ڈی جی نیب لاہور کے نام ایک مشترکہ درخواست دی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ انجینئرنگ یونیورسٹی ایمپلائز کواپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی لمیٹڈ فیز 2 کالا شاہ کا کو لاہور کے ممبران اور فائلرز ہیں۔ ہماری سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی کے سابق صدر ڈاکٹر احسان اللہ باجوہ اور انکی کابینہ نے کالا شاہ کاکو میں ہمیں پلاٹ دلوانے کا جھانسہ دیا اور ہم سے پیسے وصول کیے، بدقسمتی سے آج تک ہمیں پلاٹ بھی نہیں دیے گئے اور پیسوں کی بھی کوئی خبر نہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ دھوکہ دہی، فراڈ اور یونیورسٹی ملازمین کا اعتماد مجروح کرنے کے جرم میں ڈاکٹر احسان اللہ باجوہ اور اس کی مینجمنٹ کمیٹی کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا ئے۔ انہوں نے کرپشن کرکے سوسائٹی ممبران کے کروڑوں روپے خرد برد کررکھے ہیں۔ اس بات کو کم وبیش 15 سال کا عرصہ ہوچکا ہے۔ آج تک سوسائٹی کی آمدن واخراجات کا آڈٹ نہیں کرایا گیا۔ یہ رقم کروڑوں روپے پر مشتمل ہے۔

نیب نے 27 نومبر2016 کو بذریعہ اشتہار سوسائٹی کے متاثرین سے اپنے کلیم جمع کرانے کی اطلاع دی، جس پر عمل کرتے ہوئے تقریباً 250 ممبران نے کلیم جمع کروائے جبکہ اس کے ممبران کی کل تعداد 2000 سے زائد ہے ۔ ان پیسوں کی کل مالیت تقریبا40 کروڑ روپے بنتی ہے۔ نیب نے کوئی مزید کارروائی اور اس کا نتیجہ مشتہر نہیں کیا۔ جس کا آج تک ممبران انتظار کررہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیب سوسائٹی مینجمنٹ کمیٹی اور اسکے دیگر عہدیداران سے کی گئی انکوائری سے ممبران کو آگاہ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔