جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کا اجلاس داخلہ ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 40 فیصد مقرر

ماسٹرز ان یورپین اسٹڈیز اور فنانشل ریاضی متعارف کرانے کا فیصلہ، داخلہ ٹیسٹ این ٹی ایس لے گا۔


Safdar Rizvi October 20, 2018
شعبہ ویژوول اسٹڈیز میں داخلہ انٹرویو پھر بحال، جرمن، انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں ڈپلومہ کورس بھی ایوننگ پروگرام میں شروع۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل نے نئے تعلیمی سال 2019 کی داخلہ پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے رجحان ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 40 فیصد مقرر کر دیے ہیں جب کہ داخلہ ٹیسٹ این ٹی ایس کے تحت منعقد ہونگے۔

داخلہ پالیسی کی منظوری جمعہ کو جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان کی زیرصدارت منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں دی گئی اجلاس میں طویل بحث کے بعد فیصلہ کیا گیاکہ ماسوائے ان شعبوں کے جن کی ایکریڈیشن ان کے ''پروفیشنل باڈیز'' دیتی ہیں دیگر شعبے جن میں ٹیسٹ کی بنیاد پر داخلے ہونگے وہاں پاسنگ مارکس 40 فیصد ہوں گے جس کے لیے این ٹی ایس سے رابطہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے گزشتہ برس داخلہ ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 فیصد مقررکیے تھے تاہم دوران داخلہ یہ مارکس بغیر اکیڈمک کونسل کی منظوری کے 50 سے کم کر کے 40 کر دیے گئے تھے جس سے میرٹ متاثر اوربڑی تعداد میں داخلہ نشستیں خالی رہ گئی تھیں تاہم اس بار ابتدا ہی سے پاسنگ مارکس 40 فیصد مقرر کر دیے گئے ہیں۔

اکیڈمک کونسل کے ایک رکن نے بتایاکہ اس سابق فنانشل میتھومیتھکس اورماسٹرز ان یورپین اسٹڈیزشروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ماسٹرز ان یورپین اسٹڈیز میں اوپن میرٹ پر تینوں فیکلٹیزسائنس ، کامرس اور آرٹس سے گریجویشن کرنے والے طلبہ درخواست دے سکیں کم سے کم 45 فیصد نمبر لینے والے طالبعلم درخواست دینے کے اہل ہونگے جبکہ جرمن، انگریزی اور فرانسیسی زبانوں کا سرٹیفیکیٹ اور ڈپلومہ کورس بھی ایوننگ پروگرام میں شروع کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ سنایا گیا کہ جن شعبوں میں داخلہ ٹیسٹ لیے جائیں گے وہاں ٹیسٹ این ٹی ایس کے ذریعے ہوں گے جس پر بعض اراکین نے تنقید کی کہ یہ منظوری کے بجائے فیصلہ سنایا جا رہا ہے، تاہم وائس چانسلر کا کہنا تھاکہ اب وقت نہیں ہے کہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے علاوہ کسی دوسرے آپشن کی جانب دیکھیں۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرایس ایم طحہ کاکہناتھاکہ ہرسال بحث یہ کہہ کرسمیٹ دی جاتی ہے کہ اب وقت نہیں ہے لیکن اکیڈمک کونسل کااجلاس وقت سے پہلے نہیں بلایاجاتا اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں لاء اسکول میں ایڈووکیٹ کوٹے کے تحت نشستیں مختص کرنے پر بھی اراکین نے اعتراض کیا تاہم کونسل کو بتایا گیا کہ یہ معاملہ ایکریڈیشن باڈی بارکونسل سے آیا ہے اس موقع پر اعتراض کیاگیاکہ یونیورسٹی کے ڈین لاء بھی ریٹائر اور غیرمستقل ہیں اس شعبے میں ایک بھی ریگولراستادنہیں ہے۔ اس معاملے کومتعلقہ ایکریڈیشن باڈی کیوں نہیں دیکھتی وہاں 75سال کے ریٹائرجج کوکس طرح ایکسٹینشن دی گئی ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شعبہ ویژوول اسٹڈیزمیں 2016 کی پالیسی کے تحت داخلے دیے جائیں گے اور ٹیسٹ پاس کرنے والے طلبہ کا انٹرویو بھی لیاجائے گاواضح رہے کہ جامعہ کراچی کا دوسرا کوئی شعبہ بھی انٹرویوکی بنیاد پر بی ایس پروگرام میں داخلے نہیں دیتا۔

اراکین کو ایجنڈے کی کاپیاں نہ دینے پر بھی اجلاس میں داخلہ کمیٹی کوتنقید کانشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ داخلہ کمیٹی کی جانب سے پی ڈی ایف فائل میں ایجنڈا ای میل کیا گیا ہے تاہم اراکین کے پاس اس وقت لیپ ٹاپ یا ٹیب موجود نہیں ہے جس سے دیکھ کرایجنڈے پر بحث کی جائے۔

علاوہ ازیں جامعہ کراچی کے 4 شعبہ جات نے نئے تعلیمی سال کے داخلوں کے لیے عائد ٹیسٹ کی شرط ختم کر دی ہے جن میں شعبہ اکنامکس، ریاضی، مائیکرو بیالوجی اور پبلک پالیسی شامل ہیں جب کہ شعبہ اپلائیڈ کیمسٹری میں داخلوں کے لیے رجحان ٹیسٹ لیا جائے گا۔

مقبول خبریں