- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
امریکی وزیر خزانہ کی سعودی ولی عہد سے ریاض میں ملاقات
ریاض: صحافی جمال خاشقجی کی سعودی قونصل خانے میں پُر اسرار موت پر عالمی قوتیں سعودی عرب پر شفاف تحقیقات کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہیں لیکن اسی دوران سخت تنقید کے باوجود امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر مالیات اسٹیون منوچن نے ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ون ٹو ون ملاقات کی۔ امریکا نے اس ملاقات کے لیے اپنی حلیفوں برطانیہ سمیت دیگر عالمی قوتوں کی تنقید کو نظر انداز کردیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مالی اور معاشی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سعودی سرمایہ کاری سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے جب کہ سعودی عرب کی جانب سے امریکیوں کو ملازمتوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔
سعودی عرب کے ولی عہد نے امریکی وزیر خزانہ کو وژن 2030 کے تحت تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں کیے جانے والے انقلابی اقدامات سے آگاہ کیا اور سعودی عرب میں سرمایہ کاری کرنے والے ممالک کو دی جانے والی سہولیات اور مراعات پر بھی روشنی ڈالی۔
سعودی ولی عہد نے امریکی وزیر خزانہ کو سعودی سرمایہ کاری کی عالمی کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی تاہم امریکا نے سرمایہ کاری سمٹ میں امریکی وفد کی شرکت کا اعلان نہیں کیا ہے۔
امریکی وزیرخزانہ اسٹیون منوچن کی ریاض آمد کو امریکی صدر کی جانب سے سعودی عرب کو تحفظ فراہم کرنے کے عوض معاوضہ طلب کرنے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان تلخی پیدا ہوگئی تھی۔
امریکی صدر نے چند روز قبل اپنے سخت بیان میں کہا تھا کہ سعودی فرماں روا امریکا کی مدد کے بغیر دو ہفتے بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے اور حکومت کو تحفظ دینے پر سعودی عرب کو ہمیں معاوضہ ادا کرنا چاہیئے۔
امریکی صدر کے بیان پر سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہم نے بھیک نہیں لی بلکہ تعلقات کے آغاز سے اب تک امریکا کو ہر چیز کی قیمت ادا کرتے آئے ہیں۔ امریکا ہمارا اچھا حلیف ہے لیکن ضروری نہیں کہ حلیف کی ہر بات سے اتفاق بھی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔