جناح اسپتال کے 2 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی جنگ شروع

تسنیم احسن عدالتی حکم پر اور انیس بھٹی کو محکمہ صحت نے تعینات کیا ہے.


Staff Reporter June 17, 2013
سیاسی دنگل جاری،ڈاکٹر اور عملہ تذبذب کا شکار، مریض علاج سے محروم ہوگئے. فوٹو: فائل

حکومت سندھ جناح اسپتال کے معاملات حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے جس سے اسپتال میں 10روز سے سیاسی دنگل جاری ہے جس کا نقصان مریضوں کو اٹھانا پڑرہا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرتسنیم احسن اور ڈاکٹر سیمی جمالی کوان کے عہدوں پربحال کیا تھا اور انھوں نے دوبارہ چارج سنبھال لیا جبکہ حکومت سندھ نے پروفیسر انیس بھٹی کواسپتال کا ایگزیکٹوڈائریکٹر مقررکیا تھا وہ بیرون ملک دورے سے واپسی پر پیر کو چارج سنبھالیںگے، اسپتال کے انتظامی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پروفیسر انیس بھٹی تاحال ایگزیکٹوڈائریکٹر ہیں لیکن دوسری جانب ڈاکٹر تسنیم احسن نے بھی دعوی کیا ہے کہ وہ بھی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں اورسندھ ہائیکورٹ نے بحالی کے احکامات جاری کیے ہیں۔



جبکہ اسپتال کے ملازمین اور ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت سندھ کی جانب سے ڈاکٹر تسنیم احسن اور ڈاکٹر سیمی جمالی کی بحالی کانوٹیفکیشن جاری نہیںکیا جاتا پروفیسر انیس بھٹی ہی اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں،اسپتال میں10روز سے جاری سیاسی کشمکش اور طاقت کے مظاہروں سے ڈاکٹر اور ملازمین تذبذب کا شکار ہیں جبکہ دوسری جانب سے مریضوںکی اکثریت علاج سے محروم ہے،محکمہ صحت کے ایک افسرکے مطابق پیرکو جناح اسپتال میں جاری سیاسی کشمکش پر اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں