لیاقت آباد انڈر پاس کی بے وقت صفائی سے ٹریفک جام شہری پریشان

ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے مصیبت زدہ شہریوں کو اسٹریٹ کریمنلز نے بھی نہیں بخشا اور ان سے خوب لوٹ مار کی


Staff Reporter June 18, 2013
برساتی پانی کی نکاسی کیلیے لیاقت آباد انڈر پاس کی جالیوں کی بے وقت صفائی کی جارہی ہے جس سے ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ فوٹو: محمد نعمان/ ایکسپریس

بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ ٹیکنیکل سروسز کی نااہلی اور غفلت کے باعث لیاقت آباد ، ناظم آباد اور غریب آباد انڈر پاسز میں برساتی پانی کی نکاسی کے نظام کی کی رش کے اوقات میں بغیر اطلاع صفائی کرنے کے باعث علاقے میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا ۔

جسکے باعث کئی گھنٹوں تک علاقے میں بدترین صورتحال رہی، ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے مصیبت زدہ شہریوں کو اسٹریٹ کریمنلز نے بھی نہیں بخشا اور ان سے خوب لوٹ مار کی، تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ ٹیکنیکل سروسز میں تعینات نااہل افسران کی نااہلی ، غفلت اور عاقبت نااندیشی کا خمیازہ کراچی کے شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان افسران کو اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ ان کی نااہلی کے باعث کراچی کے شہری کس اذیت کا شکار ہوتے ہیں، اس کی ایک بڑی مثال پیر کو دیکھنے میں آئی جب محکمہ ٹیکنیکل سروسز نے سرشاہ سلیمان روڈ پر واقع تین انڈر پاسز غریب آباد ، لیاقت آباد اور ناظم آباد میں برساتی پانی کی نکاسی کے نظام کی بغیر کسی اطلاع کے رش کے اوقات میں صفائی شروع کردی۔

اس سلسلے میں ان انڈر پاسز کی نالیوں کو اٹھاکر کنارے پر رکھ دیا گیا اور لائنوں سے کچرا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا،صورتحال سے غریب آباد سے سائٹ تک بدترین ٹریفک جام ہوگیا،کئی گھنٹوں تک یہ صورتحال رہی اور تاہم بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ انجینئرنگ کے افسران کے کانوں پر جوںتک نہیں رینگی، شدید گرمی میں بدحال شہری کئی گھنٹے تک بلدیہ عظمیٰ کے نااہل افسران کی نااہلی کی بھینٹ چڑھے رہے مگر ایسا لگتا تھا کہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں، اس دوران ان کے ساتھ دوسرا بڑا ظلم یہ ہوا بدترین ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے شہریوں سے مسلح رہزنوں نے ان سے موبائل، نقدی اور دیگر قیمتی اشیا چھین لیں، شہریوں نے اس صورتحال پر سخت احتجاج کیا ان کا کہنا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کراچی کو لاوارث شہر سمجھ کر اس شہر کے اداروں میں ایسے نااہل افسران تعینات کردیے گئے ہیں ۔



جس کا منشا ومقصد صرف پیسے کمانا رہ گیا ہے، ان افسران کو اس شہر اور شہریوں سے کوئی ہمدردی نہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ اب کراچی میں افسران کی تعیناتی کا ''معیار'' کیا ہے، جب افسران کی تعیناتی میرٹ کے بجائے کسی اور بنیادوں پر ہوگی تو پھر یہی کچھ اس شہر میں ہوگا جو آج ہورہا ہے، واضح رہے کہ جب سے بلدیہ عظمیٰ میں ٹیکنیکل سروسز کے سربراہ کے عہدے پر ایک جونیئر آفیسر نیاز سومرو تعینات ہیں، اس وقت سے محکمے کی کارکردگی انتہائی حد تک متاثر ہورہی ہے،سینئر افسران نے ان کو اب تک محکمے کا سربراہ ہی قبول نہیں کیا ہے، سینئر افسران کا کہنا کہ ایک جونیئر افسر کو جب اتنے بڑے عہدے پر صرف اس بنیاد پر مقرر کردیا جائے گا کہ وہ بالائی سطح پر کی جانے والی کمٹمنٹ پوری کرے گا تو پھر وہ کچھ ہوگا جو کہ اس وقت محکمہ ٹیکنیکل سروسز میں ہورہا ہے، افسران کا کہنا ہے کہ اس محکمے کا کبھی اس سے زیادہ برا حال نہیں ہوا جو کہ نیازسومرو کی تعیناتی کے بعد سے ہورہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں