پیپلز کالونی کرنٹ لگنے سے2نوجوان ہلاک مکینوں کا احتجاج

اکرم اورصدیق آپس میں رشتےدار تھے،ورثا میتیں تدفین کیلیےآبائی علاقے مظفر گڑھ لےگئے، احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا


Staff Reporter June 19, 2013
پیپلزکالونی کیفے پیالہ کے قریب ایک شخص جائے حادثہ پر گرے بجلی کے تار دکھارہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

KUALA LUMPUR: پیپلز کالونی میں کیفے پیالہ کے قریب کرنٹ لگنے سے2نوجوان ہلاک ہوگئے، واقعے کیخلاف مکینوں نے احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ علاقے میں بجلی کے تار ٹوٹ کر گرگئے تھے جس کی شکایات متعدد مرتبہ کے ای ایس سی حکام کو کی گئیں لیکن انھوں نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کا نتیجہ2 نوجوانوں کی ہلاکت کی صورت میں نکلا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ کے ای ایس سی کیخلاف درج کرلیا، تفصیلات کے مطابق پیپلز کالونی میں کیفے پیالہ کے قریب سڑک پر بکھرے بجلی کے تار سے کرنٹ لگ جانے سے2نوجوان22سالہ محمد اکرم ولد محمد یاسین اور22 سالہ محمد صدیق ولد محمد فرید ہلاک ہوگئے، نوجوان آپس میں رشتے دار تھے ، وہ کیفے پیالہ کے قریب ٹھیلے پر چاول اور چھولے فروخت کرتے تھے۔

جبکہ ان کی دودھ کی بھی دکان تھی،دونوں نوجوان علاقے کے ہی رہائشی تھے، متوفین کا آبائی تعلق مظفر گڑھ سے تھا، واقعے پرمکین مشتعل ہوگئے اور انھوں نے واقعے کیخلاف مظاہرہ کیا، مکینوں کا کہنا تھا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب بجلی کے تار ٹوٹ کر سڑک پر گرگئے تھے،ان میں بدستور کرنٹ موجود تھا، ہم نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے حکام کو متعدد مرتبہ اس بارے میں آگاہ کیا، حکام کو اس خطرے سے کئی بار آگاہ کیا کہ اگر تار ٹھیک نہیں کیے گئے تو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش آنے کا خدشہ ہے لیکن ہماری بات پر کے ای ایس سی حکام کے کانوں پر کوئی جوں نہیں رینگی ۔



جس کا نتیجہ ہمیں اپنے پیاروں کی ہلاکت کی صورت میں بھگتنا پڑا،احتجاج کے دوران نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر بھی نذر آتش کیے اور گاڑیوں پر پتھرائو کیا، مظاہرے کے باعث پیپلز چورنگی اور گلبرگ کے اطراف ٹریفک جام ہوگیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کیا، تیموریہ پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ متوفی کے چچا رانا محمد نثار کی مدعیت میں کے ای ایس سی کے خلاف درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ، ایس ایچ او تیموریہ اعجاز لودھی نے بتایا کہ مقدمہ کے ای ایس سی کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

تحقیقات میں اس بات کو مدنظر رکھا جائے گا کہ جس وقت تار ٹوٹ کر گرے ہیں تو کے ای ایس سی میں متعلقہ علاقے میں کون کون ملازمین ڈیوٹی پر تھے جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، بعدازاں ورثا متوفین کی میتیں تدفین کی غرض سے لیکر آبائی علاقے مظفر گڑھ کیلیے روانہ ہوگئے ، قبل ازیں جب دونوں کی میتیں رہائش گاہ سے اٹھیں کو کہرام مچ گیا اور متعدد خواتین شدت غم کے باعث نڈھال ہوگئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں