- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
وزارت دفاع نے 74 دہشت گردوں کی رہائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
اسلام آباد: وزارت دفاع نے سزائے موت اور عمر قید کے 74 دہشت گردوں کو رہا کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کردیا سپریم کورٹ کل درخواست کی سماعت کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت دفاع نے دہشت گردوں کی رہائی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ رہا کیے گئے مجرمان دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے اور ملٹری کورٹ نے دہشت گردی میں ملوث ہونے پر مجرمان کو سزائیں دیں تاہم پشاور ہائی کورٹ نے مجرمان کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں سے پھانسی و عمرقید پانے والے 74 ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار
اپیل میں مزید کہا گہا ہے کہ عدالت عظمیٰ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر فوجی عدالتوں کے فیصلے بحال کرے کیوں کہ رہا کردہ افراد مجرم ہیں۔
سپریم کورٹ نے درخواست منظور کرتے ہوئے اسے کل سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔ سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کرے گا۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے کر 74 دہشت گردوں کو بری کرنے کا حکم سنایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔