ملازمین کی برطرفی سے متعلق درخواست پر چیئرمین اسٹیل کو نوٹس

حکومتی اعلان کے باوجود مستقل نہیںکیا، اسٹیل مل میں 2009میں بھرتی افرادکا موقف.


Staff Reporter June 20, 2013
ہائیکورٹ نے شیخ الجامعہ کراچی و دیگر کیخلاف دائردرخواست پرمدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے فوٹو: فائل

KARACHI: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے پاکستان اسٹیل کو40عارضی ملازمین کو برطرف کرنے روک دیا ہے۔

عدالت نے ممکنہ برطرفی کے خلاف درخواست پروزارت صنعت وپیداوار اور چیئرمین پاکستان اسٹیل کو 15اگست کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں، شعاع النبی ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں سلیم شہزاد سمیت40امیدواروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ انھیں 2009میں پاکستان اسٹیل میں کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر مختلف عہدوں پر تعینات کیا گیا تھا۔



مگر حکومتی اعلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مستقل نہیں کیا گیا،اس ضمن میں سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی،،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کونوٹس جاری کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا ہے،ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جامعہ کراچی میں مشیر کی تقرری کے خلاف آئینی درخواست پر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

یوتھ کریسنٹ نامی این جی او کی جانب سے شیخ الجامعہ کراچی اور دیگر کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے ، جس میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر، انکے مشیر پروفیسر سہیل برکاتی اور رجسٹرار جامعہ کراچی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیاگیا ہے کہ شیخ الجامعہ نے ریٹائرڈ پروفیسر سہیل برکاتی کو مشیر کے عہدے پرتعینات کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں