واٹر بورڈ گورنر پیکیج کے فنڈ سے مختلف منصوبوں کے ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں

پیپری سے سعود آباد تک 36 انچ کی 29کلومیٹر طویل لائن کیلیے ملنے والے 13کروڑ 50لاکھ روپے میں سے صرف چارکروڑ خرچ.


Staff Reporter June 20, 2013
ڈی ایم ڈی فنانس کے اختیارات سلب کرلیے گئے،اس نوعیت کی مالیا تی بے ضابطگیاں اب واٹربورڈ میں معمول کا حصہ بن گئی فوٹو: فائل

کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کو گورنر پیکیج کے تحت پیپری سے سعود آباد تک 36 انچ کی 29 کلومیٹر طویل لائن کی مد میں ملنے والے 13 کروڑ 50لاکھ روپے اس منصوبے کے بجائے دیگر منصوبوں کے ٹھیکیداروں کو ادا کردیے گئے ہیں۔

جبکہ اس منصوبے کے لیے صرف 4 کروڑ روپے دیے گئے واٹربورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت جو رقم جس مد میں فراہم کی جائے اور اس کو کسی اور مد میں خرچ نہیں کیا جاسکتا یہ رقم مکمل طور پر گورنر پیکیج کے تحت جاری منصوبوں کے لیے فراہم کی گئی تھی اور اس منصوبے کی تکمیل میں گورنر سندھ بھی خصوصی دلچسپی لے رہے تھے تاہم اس کے باوجود واٹربورڈ کی انتظامیہ نے حیرت انگیز طورپر غیر معمولی جراٌت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ رقم دیگر منصوبوں کے ٹھیکیداروں کو ادا کردی ہے ،ذرائع نے بتایا کہ اس مد میں آنے والے رقم کی ادائیگی کے لیے واٹربورڈ میں طے شدہ طریقہ کار کی بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی ایم ڈی فنانس کو بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹر آئی ٹی معراج الدین اور چیف انجینئر ملیر عمران آصف کے دستخطوں کو مجاز قرار دیتے ہوئے ان کے دستخطوں سے اس رقم کے چیک تیار کرائے گئے۔



ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے فنانس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر خلیق احمد خان نے کیونکہ کوئی خلاف ضابطہ کام کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث ان کے اختیارات کوبھی سلب کرلیا گیا ہے ، حیرت انگیز طور پر فنانس محکمہ کا سربراہ ہونے کے باوجود ان کے اپنے محکمے میں شنوائی نہیں ہورہی ہے ،ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس نوعیت کی مالیاتی بے ضابطگیاں اب واٹربورڈ میں معمول کا حصہ بن گئی ہیں ماضی میں ایس تھری پروجیکٹ کے منصوبے کے لیے آنے والے کم وبیش ایک ارب روپے کی رقم بھی دیگر منصوبوں کے ٹھیکیداروں کو ادا کی جاچکی ہے۔

،ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال سے محکمہ فنانس کے افسران سخت پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو ان کے اختیارات سلب کرلیے گئے ہیں مگر مستقبل میں نیب یا اینٹی کرپشن اس معاملے کی تحقیقات کرتے ہیں تو وہ بلاجواز اس معاملے میں پھنس جائیں گے جبکہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمے کے بعض افسران نے اس نوعیت کی مالیاتی بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ تفتیشی اداروں کو فراہم کردی ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ جلد تفتیشی ادارے واٹربورڈ کے معاملات کے حوالے سے تحقیقات شروع کردیں زرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں بعض افسران ڈائریکٹر آئی ٹی معراج الدیں کو سمجھایا بھی تھا کہ تم ایسا مت کرو کسی بڑی مشکل میں پھنس جاؤ گئے تاہم ان کہنا تھا کہ میں مجبور ہوں مجھ پر ایسا کرنے کے لیے اوپر سے شدید دباؤ

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں