- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
مرگی کے دوروں سے خبردار کرنے والا کڑا
ہالینڈ: ماہرین نے ایک ایسا کڑا تیار کیا ہے جو مرگی کا دورہ پڑنے کی صورت میں دیگر افراد کو فوری خبردار کرے گا جس سے مریض کی جان بچانا ممکن ہوگا۔
جرنل آف نیورو لوجی میں شائع ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مرگی کے مریضوں میں 7 سے 17 فیصد تک اموات کی وجہ کو مرگی سے اچانک ناگہانی موت (ایس یو ڈی ای پی) کہا جاتا ہے اور ماہرین اب تک اسے درست انداز میں نہیں سمجھ سکے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ ڈجیٹل بازو بند اس معاملے میں ضرور مدد کرسکتا ہے کیونکہ اکثر اموات اسی وجہ سے ہوتی ہیں جب مریض رات کو گہری نیند سورہا ہوتا ہے۔
یہ کڑا ہالینڈ میں واقع کیمپن ہیگ ایپی لیپسی سینٹر اور آئنڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ اس ڈجیٹل کڑے کو نائٹ واچ آرم بینڈ کا نام دیا گیا ہے۔ اسے شدید مرگی کے ایسے مریضوں کو لگایا جائے گا جن پر کوئی تھراپی اور علاج کارگر نہیں ہوتا اور وہ کسی طرح ذہنی کمزوری کے شکار بھی ہوتے۔
اس کڑے کو بازو کے اوپر باندھا جاتا ہے جس میں کئی طرح کے سینسر جسمانی اکڑن، مرگی کے جھٹکوں اور حرکات کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ ایک آپٹیکل سینسر بھی دل کی کیفیت مثلاً دھڑکن، رفتار اور دیگر باتوں کو نوٹ کرتا رہتا ہے۔
اگر مریض کو نیند کے دوران مرگی کا ایسا شدید دورہ پڑے جس سے دل کی رفتار بے ترتیب ہوجائے تو یہ فوری طور پر مریض کی تیمارداری کرنے والے افراد کو اس کی خبر ایک الارم کی صورت میں دیتا ہے تاکہ وہ فوری طور پر مریض کے پاس پہنچ سکیں۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس طرح آرم بینڈ کے استعمال سے دوتہائی افراد کی جانیں بچائی جاسکیں گی۔ انقلابی آلے کو 28 ایسے مریضوں پر 65 راتوں تک آزمایا گیا جو دماغی اور ذہنی معذوری والی مرگی کے شکار تھے۔ نیند کے دوران ویڈیو کیمروں سے بھی ان کی حرکات و سکنات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران 85 فیصد سنجیدہ اور جان لیوا دوروں کو کامیابی سے نوٹ کیا گیا۔
اکثر گھروں میں بستر کے سرہانے ایسے سینسر لگائے جاتے ہیں لیکن وہ اتنے مؤثر ثابت نہیں ہوپاتے اور ان میں کامیابی کی شرح 21 فیصد تک نوٹ کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔