مرگی کے دوروں سے خبردار کرنے والا کڑا

ویب ڈیسک  بدھ 7 نومبر 2018
نائٹ واچ آرم بینڈ سے مرگی کے دوروں سے ہونے والی اموات پر قابو پانا ممکن ہوگا (فوٹو: نیو اٹلس)

نائٹ واچ آرم بینڈ سے مرگی کے دوروں سے ہونے والی اموات پر قابو پانا ممکن ہوگا (فوٹو: نیو اٹلس)

ہالینڈ: ماہرین نے ایک ایسا کڑا تیار کیا ہے جو مرگی کا دورہ پڑنے کی صورت میں دیگر افراد کو فوری خبردار کرے گا جس سے مریض کی جان بچانا ممکن ہوگا۔

جرنل آف نیورو لوجی میں شائع ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مرگی کے مریضوں میں 7 سے 17 فیصد تک اموات کی وجہ کو مرگی سے اچانک ناگہانی موت (ایس یو ڈی ای پی) کہا جاتا ہے اور ماہرین اب تک اسے درست انداز میں نہیں سمجھ سکے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ ڈجیٹل بازو بند اس معاملے میں ضرور مدد کرسکتا ہے کیونکہ اکثر اموات اسی وجہ سے ہوتی ہیں جب مریض رات کو گہری نیند سورہا ہوتا ہے۔

یہ کڑا ہالینڈ میں واقع کیمپن ہیگ ایپی لیپسی سینٹر اور آئنڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ اس ڈجیٹل کڑے کو نائٹ واچ آرم بینڈ کا نام دیا گیا ہے۔ اسے شدید مرگی کے ایسے مریضوں کو لگایا جائے گا جن پر کوئی تھراپی اور علاج کارگر نہیں ہوتا اور وہ کسی طرح ذہنی کمزوری کے شکار بھی ہوتے۔

اس کڑے کو بازو کے اوپر باندھا جاتا ہے جس میں کئی طرح کے سینسر جسمانی اکڑن، مرگی کے جھٹکوں اور حرکات کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ ایک آپٹیکل سینسر بھی دل کی کیفیت مثلاً دھڑکن، رفتار اور دیگر باتوں کو نوٹ کرتا رہتا ہے۔

اگر مریض کو نیند کے دوران مرگی کا ایسا شدید دورہ پڑے جس سے دل کی رفتار بے ترتیب ہوجائے تو یہ فوری طور پر مریض کی تیمارداری کرنے والے افراد کو اس کی خبر ایک الارم کی صورت میں دیتا ہے تاکہ وہ فوری طور پر مریض کے پاس پہنچ سکیں۔

ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس طرح آرم بینڈ کے استعمال سے دوتہائی افراد کی جانیں بچائی جاسکیں گی۔ انقلابی آلے کو 28 ایسے مریضوں پر 65 راتوں تک آزمایا گیا جو دماغی اور ذہنی معذوری والی مرگی کے شکار تھے۔ نیند کے دوران ویڈیو کیمروں سے بھی ان کی حرکات و سکنات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران 85 فیصد سنجیدہ اور جان لیوا دوروں کو کامیابی سے نوٹ کیا گیا۔

اکثر گھروں میں بستر کے سرہانے ایسے سینسر لگائے جاتے ہیں لیکن وہ اتنے مؤثر ثابت نہیں ہوپاتے اور ان میں کامیابی کی شرح 21 فیصد تک نوٹ کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔