- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ماسکو کانفرنس میں طالبان کا افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ
ماسکو: روس میں جاری افغان امن مذاکرات کے دوران طالبان وفد نے امریکی فوجیوں کے افغانستان سے مکمل انخلا کا مطالبہ کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی میزبانی میں ماسکو میں جاری افغان امن مذاکرات کا سلسلہ آج دوسرے بھی جاری ہے۔ تین روزہ کانفرنس میں آج بھی سربراہی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے حصے میں آئی۔
آج کے سیشن میں طالبان کے مطالبے پر بحث کی جائے گی، افغان حکومت اور امریکی حکام طالبان مطالبے پر اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے جب کہ دیگر ممالک کی رائے بھی لی جائے گی جس کے بعد دیگر معاملات پر بھی گفت و شنید ہو گی اور کل حتمی نتیجے تک پہنچا جائے گا۔
قبل ازیں طالبان وفد کے سربراہ نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کوامریکی فوجیوں کے مکمل انخلا سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن ٹھوس اقدامات کی عملی تعبیر کے بغیر ہر قسم کے بحث و مباحثے ناکام ثابت ہوں گے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ امن کانفرنس کا مقصد مشترکہ جدوجہد کے ذریعے افغانستان کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، اس سلسلے میں روس تمام فریقین کی سنجیدہ اوربامقصد بات چیت اور مثبت نتائج کیلئے پرُامید ہے جس کے لیے تمام فریقین کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے آزاد پلیٹ فارم فراہم کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شروع ہونے والی تین روزہ افغان کانفرنس میں افغانستان، پاکستان، بھارت، چین، امریکا اور افغان طالبان کے وفد سمیت 12 ممالک کے وفود شرکت کر رہے ہیں جب کہ روس نے بطور میزبان کے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔