- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
دنیا کے سب سے چھوٹے ڈائنوسار کے ’نقشِ پا‘ دریافت
جنوبی کوریا: دنیا بھر میں ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات ملے ہیں جو بہت بڑے نشانات کے ضمن میں آتے ہیں لیکن اب ماہرین نے دنیا کے سب سے چھوٹے ڈائنوسار کے نقشِ پا دریافت کیے ہیں یہ ڈائنوسار ایک چڑیا کے برابر تھا!
سائنٹفک رپورٹس نامی جرنل میں شائع آرٹیکل کے مطابق جنوبی کوریا میں نامعلوم ڈائنوسار کے نقشِ پا ملے ہیں جو ریپٹر نسل سے تعلق رکھتا تھا اور ایسے جانور عموماً شکاری ڈائنوسار کہلاتے ہیں۔ جنجو فارمیشن سے ملنے والا نشانات میں سے ایک نقشِ قدم صرف ایک سینٹی میٹر لمبا ہے۔ انہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ کسی چڑیا کے پاؤں کے نشانات ہیں جن کے پاؤں میں اگلی جانب تین نوکیلی انگلیاں ہوتی ہیں۔
کئی ممالک کے ماہرین نے اس دریافت میں اپنا حصہ ڈالا ہے جن میں ڈاکٹر اینتھونی رومیلیو بھی شامل ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’ گیارہ کروڑ سال پرانے یہ نشانات ایسے ڈائنوسار نے بنائے ہیں جو گوشت خور تھے۔ ان کی جسامت ایک چھوٹی چڑیا جتنی تھی اور اسی بنا پر انہیں ڈائنوسار کے مختصر ترین نشاناتِ پا قرار دیا گیا ہے۔‘
قدموں کے نشانات کے درمیان فرق سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ ڈائنوسار چھوٹے پرندے جیسا تھا۔ اسی بنا پر ڈائنوسار کی نئی قسم کو’ ڈرومائی سوری فورمی پس‘ کا نام دیا گیا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ نشانات کسی بڑے ریپٹر کے چھوٹے چھوٹے بچوں کے بھی تو ہوسکتے ہیں؟
اس کے جواب میں ماہرین نے کہا ہے کہ اس سے پہلے بہت چھوٹے ڈائنوسار ’مائیکرو ریپٹر‘ کے نشانات بھی ملے ہیں لیکن ان کے پیروں کے نشانات جنوبی کوریا کے نشانات سے قدرے بڑے تھے لیکن اگر یہ کسی ڈائنوسار کے بچوں نے بنائے ہیں تو ہمیں اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم تاہم اس طرح کے ڈائنوسار ویلوسریپٹر اور یوٹاہ ریپٹر بھی ہیں لیکن ان کے بچوں کے پاؤں کے نشانات بھی اتنے چھوٹے نہیں ہوسکتے۔‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔