- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
سری لنکن وزیراعظم راجا پاکسے نے استعفی دے دیا
کولمبو: سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد 7 ہفتوں سے جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے ملک میں سیاسی استحکام اور تنازعات کے خاتمے کے لیے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن تجزیہ کار استعفے کو ’ڈیل‘ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
راجا پاکسے کے استعفیٰ سے سری لنکا میں دو ماہ سے جاری اقتدار کی کشمش کا خاتمہ ہوجائے گا جب کہ وکرم سنگھے اتوار کو اپنے دفتر میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے جہاں سے انہیں صدر سری سینا نے دو ماہ قبل بے دخل کردیا تھا۔
سیاسی بحران کا آغاز رواں برس اکتوبر سے ہوا جب صدر سری سینا نے اپنی ہی حکومت کے وزیر اعظم وکرم سنگھے کو برطرف کر کے اپوزیشن لیڈر راجا پاکسے کو وزیراعظم مقرر کردیا جب کہ وزیراعظم وکرم سنگھے نے صدر کے فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا۔
صدر کے فیصلے کے خلاف حکمراں جماعت عدالت میں گئی لیکن اس سے قبل ہی صدر نے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔ سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلے میں صدر کے وزیراعظم کو برطرف کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر انتخابی عمل روک دیا۔
ادھر صدر کی جانب سے وزیراعظم بنائے جانے والے راجا پاکسے نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی لیکن وہ اپنی کوشش میں ناکام رہے۔ بعد ازاں پارلیمنٹ نے برطرف کیے گئے وزیراعظم وکرم سنگھے پر اعتماد کا اظہار کردیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے اور پارلیمنٹ کے عدم اعتماد کے باوجود راجا پاکسے اپنا عہدہ چھوڑنے کو تیار نہیں تھے جس کے لیے انہیں صدر متھری پالا سری سینا کی حمایت بھی حاصل تھی یوں ’بحران‘ بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکمراں جماعت کو عوامی حمایت حاصل ہوگئی اور صدر کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوگئے جس نے صدر سری سینا اور وزیراعظم کے عہدہ نہ چھوڑنے پر بضد راجا پاکسے کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔
حکمراں جماعت کے ترجمان نے راجا پاکسے کے مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ وکرم سنگھے دوبارہ اپنا دفترجوائن کرلیں گے۔ صدر سری سینا نے وکرم سنگھے سے حلف لینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ اتوار کو تقریب حلف برداری منعقد ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔